ایچ آئی وی کے خلاف انقلابی دوا کے تجربات شروع

اتوار 4 دسمبر 2016 19:52

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء)برطانوی ادارہ صحت این ایچ ایس مریضوں کو ایک ایسی دوا دینا شروع کر رہا ہے جو ایچ آئی وی کے انفیکشن میں مبتلا ہونے کے خطرے میں ڈرامائی کمی لا سکتی ہے۔معروف غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق این ایچ ایس اس سے قبل عدالت میں اس بنیاد پر مقدمہ ہار چکی ہے کہ یہ اس کی ذمہ داری نہیں ہے۔تاہم اب کم از کم دس ہزار لوگوں کو تین سالہ طبی تجربے کے دوران 'پریپ' نامی یہ دوا دی جائے گی۔

(جاری ہے)

این ایچ ایس انگلینڈ کا کہنا ہے کہ اس سے انھیں اس بات کا تعین کرنے میں مدد ملے گی کہ اس دوا کو بڑے پیمانے پر کیسے فراہم کروایا جائے۔پریپ ایچ آئی وائرس کو مرض پیدا کرنے سے پہلے ہی ناکارہ بنا دیتی ہے۔اس پر فی مریض ماہانہ خرچ چار سو پاؤنڈ آتا ہے اور ابتدائی تجربات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ انفیکشن کے امکانات میں 86 فیصد کمی لا سکتی ہے۔ دس ہزار لوگوں پر آزمائش سے واضح ہو گا کہ اسے صحیح لوگوں تک کیسے دستیاب کروایا جائے، یہ کتنی مقبول ثابت ہو گی، اور مریص اسے کتنی مدت کے لیے لیں۔