ا سلامی جمہوریہ پاکستان میں اللہ اور اس کے رسولؐ کی تعلیمات کے خلاف اقدامات کیے جارہے ہیں، جماعت اسلامی

سندھ اسمبلی میں اسلام قبول کرنے پرپابندی اور شراب کی کھلے عام فروخت کی شدید مذمت کرتے ہیں ، پارلیمانی لیڈر پنجاب جماعت اسلامی

اتوار 4 دسمبر 2016 19:51

بہاولپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختر، امیر ضلع بہاول پور سید ذیشان اختر نے سندھ اسمبلی میں اسلام قبول کرنے پرپابندی اور شراب کی کھلے عام فروخت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سلامی جمہوریہ پاکستان میں اللہ اور اس کے رسولؐ کی تعلیمات کے خلاف اقدامات کیے جارہے ہیں۔

حکمران غیر اسلامی اقدامات کرکے اپنے پائوں پر خود کلہاڑی ماررہے ہیں اور سپریم کورٹ کے فیصلے کو بطور شیلٹر لینے کی کوشش کررہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔حکومت شراب خانوں کے لائسنس پر پیسہ کمانے کی کوشش کررہی ہے اور اقلیتی برادری کے نام پر سندھ میں شراب خانے کھولے جارہے ہیں۔اسلامی ملک میں شراب کی کھلے عام فروخت لمحہ فکریہ ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کے اسلامی تشخص کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 18برس کی عمر سے پہلے اسلام قبول کرنے پر پابندی درحقیقت کچھ این جی اوز اور نام نہادسیکولرطبقے کوخوش کرنے کے لیے لگائی گئی ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کمیٹی نے بھی 18سال کی عمر سے پہلے زبردستی تبدیل مذاہب کابل مستردکردیا ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دین اسلام کسی پر مسلمان ہونے کے لیے جبر نہیں کرتا لیکن جو لوگ اسلام قبول کرتے ہیں انہیں اسلام اور آئین پاکستان زبردستی نہیں روک سکتے۔ سندھ اسمبلی کے اندر قبول اسلام کی عمررکھنے کی شرط قرآن و سنت اور آئین کی خلا ف ورزی ہے۔ حکومت اپنے اس فیصلے کو فی الفور واپس لے