کالعدم تحریک طالبان کے مراکز اور قیادت افغانستان میں ہیں، امید ہے ان کا خاتمہ کیا جائیگا ، عبدالباسط

ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمارا بنیادی مسئلہ جموں و کشمیر ہے اور جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوجاتا تب تک جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا، پاکستانی ہائی کمشنر

اتوار 4 دسمبر 2016 19:51

امرتسر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) انڈیا میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان کے مراکز اور قیادت افغانستان میں ہیں امید ہے کہ افغانستان اور دیگر ممالک ان کا خاتمہ کریں گے۔ ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمارا بنیادی مسئلہ جموں و کشمیر ہے اور جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوجاتا تب تک جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔

ان خیالات کا اظہار نہوں نے بھارت کے شہر امرتسر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا تھا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا اعلامیہ اچھا ہے جس میں کالعدم تنظیموں کا بھی ذکر آیا ہے۔ پچھلے 35 سال سے افغانستان کیلئے ہم نے بہت سی قربانیاں دی ہیں جبکہ افغانستان کی وجہ سے پاکستان بھی بہت متاثر ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

کالعدم تحریک طالبان کے مراکز اور قیادت افغانستان میں ہیں امید ہے کہ افغانستان اور دیگر ممالک ان کا خاتمہ کریں گے۔

ہم پر الزام تراشی کی بجائے جامع کوششیں کی جائیں اگر پاکستان کو صرف الزام دینا ہے تو اس سے بات نہیں بنے گی الزام تراشی کی بجائے دہشتگردی کے خاتمے پر فوکس کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی وہ ویسے ہی اچانک مل گئے اور تھوڑی بہت بات چیت ہوئی لیکن باقاعدہ طور پر کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

بھارت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے عبدالباسط کا کہنا تھا کہ ہم جب بھی مذاکرات کی بات کرتے ہیں تو اسے کمزوری نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ ہماری طاقت ہیں۔ ہم برابری کی سطح پر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں اور کسی سے بھیک نہیں مانگ رہے۔ بھارت کے ساتھ مذاکرات میں سب سے بڑا مسئلہ جموں و کشمیر کا ہے اور جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوجاتا تب تک جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔