سندھ حکومت کی جانب سے محکمہ تعلیم میں ایمرجنسی نافذ کئے ہوئے 4 ماہ ہونے کو ہے لیکن محکمہ میں کوئی خاطر خواہ بہتری نظر نہیں آرہی ہے، ایپکا

اتوار 4 دسمبر 2016 19:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن (ایپکا)محکمہ تعلیم کی مرکزی باڈی کے صدر ملک خورشید احمد قادری، جنرل سیکریٹری محمد افضال احمد، نائب صدر سید اشرف علی اور سید احسان احمد نے مشترکہ بیان میں کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے محکمہ تعلیم میں ایمرجنسی نافذ کئے ہوئے 4 ماہ ہونے کو ہے لیکن محکمہ میں کوئی خاطر خواہ بہتری نظر نہیں آرہی ہے ، ڈائریکٹر سیکنڈری وہائی سیکنڈری کا تقرر نہ ہونا اور کراچی کے تمام ڈسٹرکٹ میں سیکنڈری وہائرسیکنڈری گرلز اور بوائر اسکولوں میں ناتجربہ کار اور جونیئر ترین نان گریٹیڈ ایچ ایس ٹی اور جے ایس ٹی کو بطور صدر مدرسین تعیناتی سے دن بدن تعلیمی معیار پستی کی طرف گامزن ہے ، حکومت سندھ تعلیم کی بہتری کے لیے جو اقدامات کررہی ہے وہ ضائع ہونے کا خدشہ ہے ، ایپکا نے وزیر اعلیٰ سندھ، چیف سیکریٹری سندھ، وزیر تعلیم سندھ سے اپیل کی کہ تعلیمی دفاتر میںاہلیت کی بنیاد پر افسران کا فوری تقرر کیا جائے، نئے ضلعی تعلیمی دفاتر پرائمری وسکینڈری قائم کیے گئے ہیں ان میں فوری ایس این ای جاری کئے جائے ، صاف شفاف اور معیاری تعلیمی نظام کے لیے ایمرجنسی پر فوری علمدرآمد کیا جائے ، ڈائریکٹر سیکنڈری نہ ہونے کی وجہ سے سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کے روزمرہ کام بری طرح متاثر ہورہے ہیں لہٰذا فوری ڈائریکٹر کا تقرر کیا جائے ۔

#

متعلقہ عنوان :