معروف سرائیکی دانشور وسیم واگھا کی یاد میں تعزیتی ریفرنس‘ ریفرنس میں مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت

اتوار 4 دسمبر 2016 19:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) معروف سرائیکی دانشور اور سماجی شخصیت وسیم واگھا کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا‘ ریفرنس میں سرائیکی وسیب سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے علاوہ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں نے شرکت کی پروگرام کا انعقاد اتوار کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں کیا گیا۔ ریفرنس میں شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے ڈاکتر احسن واگھا نے کہا کہ وسیم واگھا ایک سماجی شخصیت اور سرائیکی قوم پرست تھے انہوں نے سرائیکی وسیب کی محرومیوں کے حوالے سے آواز بلند کی اور نوجوان نسل میں یہ شعور پیدا کرنے کی کوشش کی کہ تعلیم کے بغیر زندگی کے تمام شعبوںمیں کامیابی ممکن نہیں ہے انہوں نے کہاکہ وسیم واگھا کو عرصہ دراز سے کینسر کا موزی مرض لاحق تھا لیکن انہوں نے کسی سے بھی اس کا تذکرہ نہ کیا اور اپنی بیماری اور تکلیف صرف خود تک ہی محدود رکھی عبدالمجید کانجو نے کہا کہ وسیم واگھا کی وفات کے بعد سرائیکی خطہ ایک دانشور سے محروم ہوگیا ہے اور وسیم واگھا کی زندگی ہمارے لئے مشکل راہ ہے سرائیکی پارٹی کے سربراہ غضنفر مہدی نے کہا کہ ہم لاکھ کوشس کرلیں لیکن وسیم واگھا کا خلا پر نہیں کر سکتے اور اس کی فیملی کے ساتھ ساتھ ہم سب ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

(جاری ہے)

معروف سماجی کارکن طاہرہ عبداللہ نے کہا کہ وسیم واگھا کے ساتھ عرصہ دراز سے کام کررہے ہیں وہ انسانی حقوق کی جنگ میں پیش پیش رہے اور خاص کر عورتوں کے حقوق کے حوالے سے بڑا کام کیا ہے اس تعزیتی ریفرنس میں معروف دانشور مشتاق ‘ خادم حسین ‘ اشفاق سلیم مرزا‘ مظہر خان‘ ابراہیم بیگ‘ شاہد عباس‘ صفدر ‘ غضنفر عباس ‘ مظہر عارف ‘ سعدیہ کمال ‘ ظہور دھریجہ ‘ عالیہ مرزا نے بھی خطاب کیا اور وسیم واگھا کی زندگی کے مختلف پہلوئوں کو اجاگر کیا۔ (عابد شاہ)