ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں مودی اور غنی کی کی طرف سے پاکستان کے خلاف زہر افشانی قابل مذمت ہے،ساجد میر

ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا محور صرف افغانستان کیوں مسئلہ کشمیر کو نظر انداز کرکے کسی بھی طرح خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا،ردعمل

اتوار 4 دسمبر 2016 19:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں مودی اور غنی کی کی طرف سے پاکستان کے خلاف زہر افشانی قابل مذمت ہے۔ ناانصافی دہشت گرد ی کی بنیادی جڑ ہے۔خطے میں قیام امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں مودی اور غنی کی الزام تراشیوں پر اپنے ردعمل میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی سرپرستی خود انڈیا اور افغانستان کررہا ہے۔

پاکستان تو خود دہشت گردی کا شکار ہے۔ خطے کو بدامنی کے چیلنج کاسامنا ہے جب کہ دہشت گردی کشمیر پاکستان اور افغانستان سب کے لیے امن اور استحکام کے لئے خطرہ ہے۔ریاستی اور غیر ریاستی دہشت گردی دونوں کا خاتمہ کرناہو گا۔

(جاری ہے)

ریاستی دہشت گرد ی اور ناانصافی کے نتیجے میں غیر ریاستی دہشت گردی پروان چڑھتی ہے۔ہمیں مل کر دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑنا اور سرپرستی کرنے والوں کو روکنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے بھرپور عزم کی ضرورت ہے، دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ممالک کے درمیان روابط بڑھانا ہوں گے۔جب کہ دہشت گردی میں تعاون کرنے والوں کے خلاف لازمی کارروائی کی ضرورت ہے۔ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا محور صرف افغانستان کیوں ہے مسئلہ کشمیر کو نظر انداز کرکے کسی بھی طرح خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔سرتاج عزیر نے جرات مندانہ اور تعمیری تقریرکی ،روس کی طرف سے پاکستانی موقف کی تائید خوش آئند ہے۔