چنیوٹ، شہر میں نوجوانوں کیلئے کھیلوں کا سٹیڈیم نہ ہونے کے باعث کھلاڑی کھلے میدان میں کرکٹ کھیلنے پر مجبور

گندگی کے باعث نوجوان مختلف امراض کا شکار ہونے لگے نوجوانوں کا شدید احتجاج اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ

اتوار 4 دسمبر 2016 19:51

چنیوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) چنیوٹ شہر میں نوجوانوں کیلئے کھیلوں کا سٹیڈیم نہ ہونے کے باعث کھلاڑی جھمرہ روڈ پر کھلے میدان میں کرکٹ کھیلنے پر مجبور گندگی کے باعث نوجوان مختلف امراض کا شکار ہونے لگے نوجوانوں کا شدید احتجاج اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق چنیوٹ شہر کو ضلع بنے تقریبا نو سال کا عرصہ گزر چکا ہے مگر ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کی عدم دلچسپی کے باعث چنیوٹ کے شہریوں کیلئے کرکٹ کا سٹیڈیم تک نہ بن سکا شہر بھر کے کھلاڑی جھمرہ روڈ پر واقع اسلامیہ کالج کے گرائونڈ میں کرکٹ کھیلنے پر مجبور ہیں وہاں پر چار دیواری اور صفائی کی صورتحال ناقص ہونے اور گردوغبار کی وجہ سے نوجوان بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ۔

(جاری ہے)

ستم ظریفی کی بات ہے کہ ابھی تک شہر بھر میں ضلعی انتظامیہ اور حکومت نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلئے کوئی اقدامات نہ اٹھائے اور نہ ہی کھیلوں کے سٹیڈیم بن سکیں جس پر شہر بھر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور نوجوان کھلاڑیوں جن میں سابق اپوزیشن لیڈر تحصیل کونسل چنیوٹ سید نورالحسن شاہ کے علاوہ کرکٹ کھلاڑی علی عون ، محمد آصف عاصم علی ، حامد محمود ، محمد طارق ، حنیف علی اور دیگر کھلاڑیوں سماجی کارکن شیخ غلام محمد آفتاب نے میڈیا کے سامنے شدید احتجاج کرتے ہوئے ممبران اسمبلی کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقہ سے تعلق رکھنے والے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے نا تو سٹیڈیم بنانے کیلئے کوئی جگہ مختص کی ہے اور نہ ہی سپورٹس کمپلکس بن سکا یہ اس شہر کے ساتھ ظلم وزیادتی کے مترادف ہے ممبران اسمبلی چنیوٹ کے شہریوں کو لالی پاپ کے سوا کچھ نہیں دیاہمارا وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف سے پرزور مطالبہ ہے کہ چنیوٹ شہر میں فوری طور پر کرکٹ کیلئے سٹیڈیم کی تعمیر عمل میں لائی جائے جو کہ اس شہر کے نوجوانوں کا دیرینہ مطالبہ ہے اور فوری طور پر سپورٹس کمپلیکس بھی تعمیرکیا جائے۔

متعلقہ عنوان :