افغانستان میں قیام امن کیلئے کسی ایک ملک پر الزام لگانے کے بجائے بامقصد متفقہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے،سرتاج عزیز

ہمیں الزام تراشی سے گریز اور مثبت اقدام پر توجہ دینی چاییے، افغانستان میں قیام امن کیلئے ہر ممکن تعاون پر تیار ہیں، مشیر خارجہ کا ہارٹ ایشیا کانفرنس سے خطاب

اتوار 4 دسمبر 2016 19:51

امرتسر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کے لئے کسی ایک ملک پر الزام لگانے کے بجائے بامقصد متفقہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے ہمیں الزام تراشی سے گریز کرنا چاہئے ۔ الزام تراشی کے بجائے ہمیں مثٰبت اقدامات پر توجہ دینی چاہئے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر امرتسر میں جاری دو روزہ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کی بنیاد پاکستان نے ترکی کے ساتھ مل کر رکھی تھی پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لئے ہر ممکن تعاون پر تیار ہے حل طلب تنازعات کا پرامن حل علاقائی تعاون اور رابطوں کو فروغ دے گا ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لئے کسی ایک ملک پر الزام تراشی کے بجائے بامقصد اور متفقہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے الزام تراشی کے بجائے ہمیں مثبت اقدامات پر توجہ دینی چاہئے اور الزام تراشی سے گریز کرنا چاہئے۔ تنازعات کے پرامن حل سے علاقائی تعاون کو فروغ ملے گا پاکستان افغانستان میں امن اور تنازعات کا پرامن حل چاہتا ہے علاقائی روابط میں بہتری کے لئے تنازعات کا حل ناگزیر ہے ۔ (جاوید)

متعلقہ عنوان :