بلوچستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے ، عصمت اللہ کاکڑ

کھلاڑی ملک کے سفیر ہوتے ہیں جو امن کا پیغام لیکر جاتے ہیں، 2017میں بلوچستان میںتو آئی مارشل آرٹس ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جائیگا ، سیکرٹری سپورٹس

اتوار 4 دسمبر 2016 19:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2016ء) سیکرٹری سپورٹس عصمت اللہ کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے کھلاڑی ملک کے سفیر ہوتے ہیں جو امن کا پیغام لیکر جاتے ہیں 2017میں بلوچستان میںتو آئی مارشل آرٹس ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جائیگا جس میں مختلف ممالک کی200کھلاڑی شرکت کرینگے ٹورنامنٹ کا مقصد صوبے میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے باکسر محمد وسیم کی کوئٹہ آمد کے بارے میں دیر معلوم ہوا جس کے باعث ان کا استقبال نہیں کرسکا ‘یہ بات انہوںنے اتوار کوکوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پاکستان توآئی مارشل آرٹ ایسوسی ایشن کے صدر ظاہر حسین سروری بھی موجود تھے ‘انہوں نے کہاکہ 5دسمبر کو تہران روان ہونگے جہاں6اور7دسمبر کو ورلڈ توآئی کانگریس منعقد ہونگے کانگریس میں دنیا بھر سے تقریباً ایک سوچالیس ممالک شرکت کرینگے جس میں روس‘ترکی‘عرب ممالک اور یورپین ممالک شامل ہیں انہوں نے کہاکہ کانگریس میں پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل اختر نواز بھی ہمارے ساتھ وفد میں ہونگے انہوں نے کہاکہ کانگریس میں مختلف پروگراموں پر غور کیا جائیگا اور معاملات طے ہونگے لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ انٹرنیشنل چمپئن کی انعقاد کے سلسلے میں ورلڈ توآئی فیڈریشن کے ساتھ ایگریمنٹ سائن کرینگے جس کا میزبان بلوچستان ہوگا انہوں نے کہاکہ تہران سے واپسی پر اس سلسلے میں حکام بالا‘متعلقہ محکمہ کھیل اور دیگر اداروں سے باقاعدہ رابطہ کیا جائیگا تاکہ اس پروگرام کے انعقاد کو ممکن بنایا جاسکیں حکومتی سرپرستی کے بغیر ہمارے لیے ممکن نہ ہو کہ ہم اتنی بڑی یونٹ کو کامیابی سے منعقد کرسکیں انہوں نے کہاکہ حکومت کے ساتھ دیگر ادارے ‘انتظامیہ اور فلاحی تنظیموں کی معاونت اور سرپرستی کی ہمیں اشد ضرورت ہے اور انہیں اپنے مشکلات اور وسائل سے آگاہ کرینگے انہوں نے کہاکہ یہ چمپئن شپ دو ہزار سترہ کے پہلے عشرے میں منعقد کیا جائیگا انہوں نے کہاکہ چمپئن شپ کا انعقاد اس لئے کروارہا ہے کہ بلوچستان میں امن کی بحالی اور عوام کے اعتماد کو دوبارہ بحال کریں یہ چمپئن ایک سنگ میل ثابت ہوگا اور انٹرنیشنل سطح پر بھی اچھے اثرات مرتب ہونگے اور بین الاقوامی تعلقات کیلئے راہ ہموار ہو نگے۔

متعلقہ عنوان :