کراچی کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دئیے جائیں،کراچی ٹرانسپورٹ ایکشن کمیٹی کے صدر اشرف بنگلوری

اتوار 4 دسمبر 2016 19:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) کراچی ٹرانسپورٹ ایکشن کمیٹی کے صدر اشرف بنگلوری نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دئیے جائیں،پیپلزپارٹی حکومت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے کراچی کے مسائل بڑھتے جارہے ہیں،پیپلزپارٹی حکومت کراچی کو بھی اندرون سندھ کی طرح کھنڈرات بنانے پر عمل پیرا ہے،اشرف بنگلوری نے کہا کہ اگر پیپلزپارٹی مخلص ہوتی تو سندھ پنجاب سے بھی زیادہ ترقی یافتہ صوبہ بن چکا ہے۔

والے ہمیں غلام سمجھ رہے ہیں ، ہماری قدر و منزلت کا اندازہ کیا جائے ورنہ کہیں ایسا نہ ہوکہ کسی اور طرح ہماری عوام یہ احساس دلائیں ۔ انہوں نے کہا کہ کوٹہ سسٹم کی باقیات ختم کرو ، ہم بڑے جلسے میں ٹائم فریم دینگے ، مردم شماری کرائی جائے ، کراچی کے صحیح صحیح آبادی ظاہر کی جائیں ، ہماری نشستیں شفاف مردم شماری کے بعد ظاہر کی جائیں ، اگر صحیح مردم شماری کی جائے تو ہم صوبہ کی بات نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ 2018ء میں نئی مردم شماری کے تحت الیکشن ہوئے تو ہم سندھ میں اکثریتی کامیابی سے اگلا وزیراعلیٰ کراچی سے اور ایم کیوا یم سے ہوگا ، کراچی معاشی ایندھن ہے لیکن اسکے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ عروج پر ہے ، پانی نہیں ہے ، سڑکیں ابتر ہیں ، کچڑے کے ڈھیر پڑے ہیں ، ہم آئندہ آنیوالے وقت میں پراپرٹی ٹیکس ، موٹر وہیکل ٹیکس کے بارے میں بھی فیصلہ کرینگے ، کیونکہ کراچی کو ان تمام ٹیکسوں کی وصولیابی کے باوجود حصہ نہیں دیا جا تا ،ہم اندرون سندھ کے شہروں و دیہاتوں کے لوگوں کو بھی انصاف دلائیں گے ، ہم متعصب نہیں سندھی بولنے والوں کا بھی اسی طرح خیال رکھیں گے جس طرح اپنوں کا رکھ رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کو لسانی طورپر تقسیم کیا جاچکا ہے ، ہم سندھ کی تقسیم کی وجوہات کو ختم کرینگے ، ہم وڈیرہ شاہی کی ذہنیت کو بدلیں گے اور ایم کیوایم پاکستان سندھی نوجوانوں کا بھی استحصال ختم کرائیں گے، ہم میئر کراچی سمیت تمام سندھ کے تمام میئرز و چیئرمینوں کو اختیارات دینے کا مطالبہ کرتے ہیں اوراگر حقوق نہیں ملے تو اس لئے عملی جدوجہد کریں گے۔

ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا کہ ہم تاریخی اور بڑا جلسہ عام کرینگے جسے فیصلہ کن جلسہ بنائیں گے جو فیصلوں پر عملدرآمد پر اعلان پر مبنی جلسہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسا لائحہ عمل بنائینگے کہ اب کراچی کے وسائل کی تقسیم ٹیکسوں کی تقسیم ہماری مرضی سے ہو ، ہمیں خیرات نہیں حق چاہئے ، گزشتہ 5سالوں میں 900ارب کراچی پر خرچ ہونا چاہئے تھے لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ، اب وسائل کی منصفانہ تقسیم یا پھر واضح جدوجہد کا اعلان ہوگا ۔

انہوں نے کہا ہمیں دو فیصد کی خیرات قبول نہیں ، قومی مالیاتی کمیشن کی بنیاد پر پیسے لیکر کراچی کو اگر ٹھینگا دکھایا جائے گا تو پھر فیصلہ کرنے میں ہم آزاد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عزت کے ساتھ جینے اور مرنے کا فیصلہ کرنا ہوگا ۔ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا کہ عوام کی جانب سے بھرپور ساتھ دینے اور ہاتھ اٹھاکر تائید کرنے پر 25دسمبر کو بڑے جلسہ عام کرنے کا اعلان کیا کہ 2016کا جلسہ جدوجہد کا گولا ہوگا اور تاریخ بدلنے کا موجب بنے گا۔ آخر میںڈاکٹر محمد فاروق ستار نے ماسٹر پلان ، SBCA، KDA، KWSB ،سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سمیت تمام محکموں کو میئر کراچی وسیم اختر کو واپس کرنے کا بھی مطالبہ کیا ، مئیر کواختیارات دینے اور کراچی کو اوون کرنے بھی مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :