ایف سی آر نا منظور قبائلی جرگہ پرجماعت اسلامی کااعلامیہ

اتوار 4 دسمبر 2016 19:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2016ء) فاٹا جو ملک خداد پاکستان کے مغربی سر حد 27000مربع کلو میٹر کے محیط پر آباد ہے جہاں ایک کر وڑ بیس لاکھ کے قریب عوام انگریز کے فرسودہ نظام کے تحت غلامو ں جیسی زندگی گزار نے پر مجبور ہیں ۔فاٹا دنیا میں واحد سر زمین ہے جوبے آئین ہے ۔جہاں اب تک پاکستان کی آئین و قانون نافذ نہیں ہے ۔

جہاں سیاست و جمہوریت اور اظہا ر رائے پر پابند ی ہے ۔ایسی سر زمین ہے جہا ں انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلا ف ورزی ہو رہی ہے ۔FCRکے فرسودہ نظام کی وجہ سے فاٹا میں روز بروز غربت کا اضافہ ہو رہا ہے ۔ہزاروں ڈگری ہو لڈرزنو جوان روزگا ر نہ ہو نے کی وجہ سے درد رکی ٹھوکر کھا رہے ہیں ۔فاٹا میں صحت و تعلیم کے انتظامات نہ ہو نے کے برابر ہے یہاں تک کہ لو گ صا ف پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

فاٹا ایک شہر نا پر سان ہے اور حکمران فرعون بن کر بیٹھے ہو ئے ہیں۔جن کی ہر بات حرف آخر ہو تی ہے ۔کو ئی چیک اینڈ بیلنس کا نظا م موجود نہیں ہے ۔اختیارات کے ناجائز استعمال نے فاٹا کے عوام پر ظلم و جبر مسلط کر رکھی ہے ۔FCRکے تحت فاٹا میں جاری اپریشن سے فاٹا کھنڈرات میں تبدیل ہو گیا ہے ۔جہا ں ہزاروںلوگ شہید اور زخمی ہوئے ہیںہزاروں مکانات مسمار سکو ل ،ہسپتال اور سڑک ویران اور انفراسٹر کچر مکمل تبا ہ ہو چکا ہے ۔

فاٹا اصلا حات پاک ارمی کا منصوبہ ہے اور نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے اور سابق جنر ل راحیل شریف کا ایجنڈا ہے اس لئے جنر ل قمر جاوید باجوہ سے مو جودہ ایف سی آر نا منظور قبائلی جرگہ مطا لبہ کرتا ہے کہ پا ک ارمی فاٹا اصلاحات کو عملی جامہ پہنائے اور فاٹا میں اصلا حات کے خلاف جو بیوروکریٹ سازشیں کر رہے ہیں اور اصلاحا ت کو نا کام بنا رہے ہیں پا ک ارمی اٴْن بیوروکر یٹ کو سزا دے کر یہا ں سے ٹرانسفر کریں اور پاکستان کی استحکام کے لئے کردار ادا کریں ۔

(1)سب سے پہلے حکو مت جلد از جلد FCRکے خاتمے اور فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کر نے کی نو ٹیفیکشن جاری کر ے۔2۔فاٹا میں مر دم شما ری کرائی جا ئے تاکہ صحیح اعداد شمار سامنے آجائے ۔(3) 2017ء میں بلدیاتی انتخابات کرائی جائے اور 2018کے جنر ل الیکشن میں قومی الیکشن کے ساتھ صوبائی الیکشن کا بھی انعقاد کیا جائے ۔4۔دفعہ 247میں تر میم کر کے یہا ں مکمل آئین نافذ کی جائے اور اعلیٰ عدالتوں ،سپریم کو رٹ اور ہا ئی کو رٹ کا دائر کا ر فا ٹا تک بڑایا جائیں ۔

قبائلی عوام کو اسلامی شریعت اور جر گہ کے ذریعے فیصلے کا حق دیا جائے ۔5۔متا ثرین کی دوبارہ بحالی شہدا ء اور زخمیوں کے لئے پیکج ،مسمار شدہ گھر سکول اور سڑکو ںکی دبارہ تعمیر کے لئے دس کرب روپے کی پیکج کا اعلا ن کیا جائے ۔6۔تعلیمی ایمر جنسی کا اعلا ن کریں اور یہا ں یو نیو ر سٹی کیمپس ، خواتین یو نیو رسٹی ،انجینر نگ یو نیو رسٹی ،میڈیکل کالجز ،کیڈٹ کالجز ،ٹیکنیکل کالجز ،اور تعلیمی اداروں کا جال بچھا یا جائے ۔

محکمہ تعلیم پر پانچ سال سے عائد پابندی ختم کرکے تعلیمی ترقی کے بند دروازے کھول دئے جائیں ملک کے تعلیمی اداروں میں نو جوانوں کے لئے موجودہ کوٹہ دگنا کیا جائے ۔7۔ فاٹا میں قد رتی وسائل اور معدنیات کے بے پنا ہ ذخا ئر موجود ہے انہیں بروئے کا ر لا کر فاٹا کے عوام کی معیشت کو بہتر بنا یا جائے نو جوانو ں کے لئے با عزت روزگا ر کے مواقع فراہم کئے جائیں ۔

ہر ایجنسی ہیڈکوارٹرکی سظح پر انڈسٹری زون بنایا جائے ۔ خود روزگا ر سیکم کا آغا ز کیا جائے جس کے تحت باصلا حیت نو جو انو ں کو بلا سود قرضے فراہم کئے جائے ۔8۔نو جوانو ں کے صحت مندانہ سر گر میوں کا انعقاد کیا جائے ۔ہر ایجنسی کی سطح پر سپور ٹس کمپلیس تعمیر کئے جائے ۔9۔فا ٹا کے تما م پہا ڑوں پر قیمتی پودوں کی پلا نٹیشن کئے جائے اور بارانی ڈیم بنا ئے جائے تاکہ ایگریکلچر کی ضرورت کو پوری کیا جاسکیں ۔

10۔ تمام ایجنسی ہیڈکوارٹر ہسپتال کو اپ گریڈ کیا جائے ۔وزیر اعظم مفت صحت پر وگرام کا دائرہ کا ر فا ٹا تک بڑ ایا جائے ۔11۔NFC Awardمیں تین فیصد کی بجائے 6فیصد کا حصہ دیا جائے ۔12۔ پو لیس کی بجائے خاصہ دار اور لیو یز کو منظم فورس بنا کر مزید تیس ہزار لیو یز کوبھر تی کیا جائیں ۔ 13۔فاٹا کو ملا کنڈ ڈویژن کی طرز پر پاٹا بنا کر فری ٹیکس زون بنا یا جائے ۔

متعلقہ عنوان :