پیپلزپارٹی کو نااہلی اور کرپشن میں نمبرون قرار دے دیا ہے،حافظ نعیم الرحمان

کراچی میں نئی ،، سیاسی اننگ،، بننے جارہی ہے، ایم کیوایم کے میئر کو مشورہ ہے رونے دھونے سے کچھ نہیں بنے گا،وزیراعظم کراچی کے مسائل کے حل کیلئے 500ارب روپے کا پیکج دیں، شناختی کارڈز کے مسائل بڑھ رہے ہیں، اسلام آباد میں پریس کانفرنس

اتوار 4 دسمبر 2016 19:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2016ء) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے پاکستان پیپلزپارٹی کو نااہلی اور کرپشن میں نمبرون قرار دے دیا ہے شہرکراچی میں نئی ،، سیاسی اننگ،، بننے جارہی ہے توقع ہے کہ عوام کے رائے کو دبانے کی کوشش کی نہیں کی جائے گی روایتی انتخابی کھیل کی بجائے سب کے لئے میدان کھلا رکھا جائے گا سازگارسیاسی فضا میں انتخابی اشتراک عمل کا امکان ہے ۔

ایم کیوایم کے میئر کو مشورہ ہے کہ رونے دھونے سے کچھ نہیں بنے گاجلسوں میں جانے والے ملازمین کو صفائی کیلئے سڑکوں پر بھی لے کر آئیں۔وزیراعظم کراچی کے مسائل کے حل کیلئے 500ارب روپے کا پیکج دیں ورنہ کراچی کے حقوق کے لئے سخت راست اقدام پر مجبور ہوجائیں گے ۔

(جاری ہے)

قاتلوں کو رہا اور دہشت گردوں کو سہولیات دی جاری ہیں آپریشن کامیابی کے بغیر لپیٹے جانے کا خدشہ ہے شناختی کارڈز کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔

اس سے بڑا المیہ کیا ہوگاکہ ترجیحات میں صرف کچرا صاف کرنا رہ گیا ہے نیشنل ایکشن پلان کو بھی ریسورس لگنے کاخدشہ ہے حکومت دہشت گردوں کے خلاف مقدمات کی فعالیت سے پیروی کررہی ہے نہ عدالتوں میں شواہد اور تفتیش کے نتائج پیش کئے جارہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی اورنظریاتی حب ہے شہر کے ڈھائی کروڑ آباد باشندوں میں ملک بھر کے علاقوں سے آئے ہوئے لوگ شامل ہیں ۔

یہی وجہ ہے کہ کراچی کے کسی بھی واقعہ کے پورے ملک پر اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔ شہر کراچی کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوچکا ہو پارکوںپرقبضے کرلیے گئے ہیں ۔ وفاق اور صوبے دونوں کو اس اقتصادی شہہ رگ پر توجہ دینا ہوگی ہم اسلام آباد، لاہور کی ترقی پر خوش ہیں مگر کراچی میںبھی منصوبے بننے چاہیں معاشی حب بھی ترقی کا حقدار ہے قیادت کے فقدان کی وجہ سے کراچی ترقی میں پیچھے چلاگیا ہے ۔

اس سے بڑا المیہ کیا ہوگاکہ ترجیحات میں صرف کچرا صاف کرنا رہ گیا ہے ۔کراچی کو وسائل نی دینے کی وجہ سے شہر مسائل کی آماجگاہ بنا ہوا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ کراچی کے حوالے سے نیشنل ایکشن پلان کو ریسورس لگنے کاخدشہ ہے حکومت دہشت گردوں کے خلاف مقدمات کی پیروی کررہی ہے نہ عدالتوں میں شواہد اور تفتیش کے نتائج پیش کئے جارہے ہیں ۔ غیر یقینی کی صورتحال سر اٹھانے لگی ہے۔

قاتل رہا ہورہے ہیں بلکہ انہیں سہولیات مل رہی ہیں ۔ انہوںنے مطالبہ کیا ہے کہ وفاق و صوبائی حکومتیں کراچی کی حیثیت کو تسلیم کریں ۔ وزیراعظم پاکستان کراچی کیلئے 500ارب روپے کے پیکج کا اعلان کریں ۔ سٹریٹ کرائم پھر سر اٹھا رہے ہیں ٹارگٹ کلنگ شروع ہوچکی ہے ۔ اپریشن کو اپنے منتقی انجام تک پہنچایا جائے انہوںنے شہر کراچی میں ٹرانسپورٹ کے گھمبیر مسئلے کے حل کیلئے سابق ناظم کراچی نعمت اللہ خان کے دور ماس ٹرانزک منصوبے کو شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ پانی کے ،، کے فور ،، منصوبے میں تاخیر کی وجہ سے اس کی لاگت 30ارب روپے سے تجاوز کرگئی ہے ۔ کمیشن بنانے کیلئے منصوبے کو التواء کا شکار رکھا گیا ۔ کے الیکٹرک میں اربوں روپے کی بے قاعدگیاں ہیں اور اس ادارے کے ذریعے کراچی کے اربوں کھربوں لوٹنے والے ملک سے فرار ہورہے ہیں اور اس کے نئے مالکان کے حوالے کیا جارہا ہے ۔ کے الیکٹرک میں بدانتظامی اور بے ضابطگیوں کے بارے میں جماعت اسلامی کی ڈیڑھ سال سے پٹیشن عدلیہ میں زیر التواء ہے ۔

سماعت اور پیشیاں نہیں لگ رہی ہیں ۔ کراچی میں شناختی کارڈ کا مسئلہ شدت اختیار کررہا ہے ۔ محصورین بہارنے دوبار پاکستان کے لئے ہجرت کی مگر ان کے شناختی کارڈ بنانے میں رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں ۔ پشتنوں خاندنوں کے بغیر کسی وجہ کے شناختی کارڈ بلاک کئے جارہے ہیں صبح سویرے سات بجے کراچی میں نادارا دفاتر کے باہر لائینیں لگ جاتی ہیں اس مسئلے کے خلاف ہمیں سخت احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے ۔

انہوںنے کہا کہ ایم کیوایم اب رونا دھونا چھوڑ دے میئر کو جتنا اختیار ہے اتنا تو کام کرے پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ یہ خود اداروں کو بااختیار نہیں ہونے دیتیں ہیں دونوں حکمران جماعت چلی آرہی ہیں میٹروپولیٹن میں کارکنوں کو بھرتیاںکیا گیا ۔ جلسوں میں لے جانے والوں ان کارکنوں کو شہر کے ابلتے گٹر اور سڑکوں کی صفائی کیلئے بھی لایا جائے جس کام کیلئے انہیں رکھا گیا ہے ۔

انہوںنے بتایا کہ کراچی میں سب کو مساوی سیاسی مواقع مل جائیں توا صل عوامی مینڈیٹ سامنے آجائے گا۔ اب بھی انتخابی 25یا 30فیصد انتخابی فہرستیںجعلی ہیں ۔فوج اور رینجرز پولنگ کے دن کراچی کو متشدد گروپوں سے آزاد نہیں کرواتے ۔ انہوںنے کہا کہ پیپلزپارٹی بھی نااہلی اور کرپشن میں نمبر ون جماعت ہے تاہم کراچی میں نئی ،، سیاسی اننگ،، بن رہی ہے سازگار سیاسی فضا کے حوالے سے پرامیدہیں ہیں توقع ہے عوام کے رائے کو دبانے کی کوشش کی نہیں کی جائے گی روایتی انتخابی کھیل کی بجائے سب کے لئے میدان کھلا رکھا جائے گا سازگارسیاسی فضا میں انتخابی اشتراک عمل کا بھی امکان ہے ۔