آزادکشمیر کے 80ہزار سے زائدمعذور بچوں کیلئے کوئی حکومتی ادارہ قائم نہ کیا جا سکا‘ ریاست کے 9اضلاع میں خصوصی بچوں کی تعلیم کیلئے حکومتی سرپرستی میں ایک ادارہ بھی موجود نہیں

سماجی تنظیم پروہی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زاہد حسین کی خصوصی افراد بارے صحافیوں کو بریفنگ

اتوار 4 دسمبر 2016 19:20

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) آزادکشمیر کے 80ہزار سے زائدمعذور بچوں کیلئے کوئی حکومتی ادارہ قائم نہ کیا جا سکاریاست کے 9اضلاع میں خصوصی بچوں کی تعلیم کیلئے حکومتی سرپرستی میں ایک ادارہ بھی موجود نہیں ‘سماعت ، بینائی ، گویائی سے محروم بچوں کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنے کیلئے حکومتی سرپرستی میں سکول اور ٹیکنیکل ادارے قائم کرکے ان بچوں کو ریاست کا خود انحصار شہری بنانے کیلئے حکومتی اقدامات کی ضرورت ہے وفاقی حکومت کی جانب سے کئی سال پہلے قائم کئے گئے خصوصی افراد کے ادارے کو اٹھارہویں ترمیم کے بعد آزادکشمیر حکومت کے حوالے کیا گیا ادارے کا بجٹ صرف ڈھائی کروڑ دارالحکومت مظفرآباد میں قائم ادارہ میں بنیادی سہولیات سے محروم ہے ان خیالات کا اظہار سماجی تنظیم پروہی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زاہد حسین نے خصوصی افراد بارے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ 1998کی مردم شماری کے مطابق آزادکشمیر کے ضلع میرپور میں 12690، کوٹلی میں 11002، باغ میں 4269، مظفرآباد میں 23464، بھمبر میں 4709، سدھنوتی میں 13456، پونچھ میں 10743افراد معذور ہیں آزادکشمیر میں چھ ہزار سے زائد سرکاری تعلیمی ادارے بنائے گئے ہیں لیکن خصوصی افراد کیلئے حکومت آزادکشمیر نے آج تک ایک بھی تعلیمی ادارہ خود قائم نہیں کیا معذور افراد ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیں آزادکشمیر میں اس وقت 15غیر سرکاری ادارے معذوروں کیلئے کام کر رہے ہیں لیکن ان کی تعداد بھی آٹے میں نمک کے برابر ہے حکومت آزادکشمیر معذور افراد کیلئے تعلیمی ادارے قائم کرے انہوں نے کہا کہ پروہی کے زیر اہتمام چلنے والے سکول کے خصوصی بچے میرپور بورڈ سے امتحان پاس کرتے ہیں جو بچے سن نہیں سکتے بول نہیں سکتے دیکھ نہیں سکتے ان بچوں کے دماغ کام کر رہے ہیں انہیں تعلیم دی جائے تو وہ معاشرے کے کارآمد شہری بن سکتے ہیں جو بچے معذور ہیں انہیں سہولت فراہم کی جائے تو وہ سرکاری تعلیمی اداروں میں بھی تعلیم حاصل کر سکتے ہیں ان بچوں کوتعلیم دی جائے تو وہ کسی پر انحصار کرنے کے بجائے خود پر انحصار کریں گے جن خصوصی بچوں کو ٹیکنیکل تعلیم دی جاتی ہے وہ خود روزگار کر رہے ہیں صرف حکومت اگر انہیں تعلیم کا حق فراہم کر دے تو انکے بے شمار مسائل دور ہو سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ سماعت سے محروم افراد کو سبسڈی پر آلات سماعت دومیل سے فراہم کیئے جار ہے ہیں گزشتہ حکومت نے آزادکشمیر میں تین میڈیکل کالجز قائم کئے ہیں موجودہ حکومت ریاست میں معذور بچوں کیلئے سکول قائم کر سکتی ہے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر درد دل رکھنے والے انسان ہیں ہمیں امید ہے کہ وہ خصوصی افراد کیلئے ریاست کے تمام اضلاع میں تعلیمی ادارے قائم کرنے کیلئے بھرپور کاوش کرینگے

متعلقہ عنوان :