روس نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں بھارت اور افغانستان کی پاکستان پر الزام تراشیوں کی مخالفت کردی

ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں پاکستان پر تنقید کرنا غلط ،سرتا ج عزیز کی تقریر بہت تعمیری اور دوستانہ تھی،ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کا مجموعی محور افغانستان اور خطہ ہے،الزامات کا کھیل نہیں ہونا چاہیے کابل میں روس کے نمائندے ضمیر کابلوف کی پاکستانی موقف کی دوٹوک حمایت

اتوار 4 دسمبر 2016 19:20

امرتسر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) روس نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں بھارت ورافغانستان کے پاکستان مخالف بیانات کی حمایت سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے پاکستان کی دوٹوک حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں پاکستان پر تنقید کرنا غلط ،سرتا ج عزیز کی تقریر بہت تعمیری اور دوستانہ تھی،ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کا مجموعی محور افغانستان اور خطہ ہے،الزامات کا کھیل نہیں ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

اتوار کوبھارت کے شہر امرتسر میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران کابل میں روس کے نمائندے ضمیر کابلوف نے کانفرنس میں بھارت افغانستان کے پاکستان مخالف بیانات کی حمایت سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے پاکستان کی دوٹوک حمایت کردی ۔روسی نمائندے کا کہنا تھاکہ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں پاکستان پر تنقید کرنا غلط تھا،سرتا ج عزیز کی تقریر بہت تعمیری اور دوستانہ تھی،ہارٹ آف ایشیاء کا نفرنس کا ایجنڈا ہائی جیک نہیںہوا۔ ضمیر کابلوف نے کہاکہ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کا مجموعی محور افغانستان اور خطہ ہے،الزامات کا کھیل نہیں ہونا چاہیے،ہم یہاں دوست اور حمایتی ہیں خطے میں ہر ایک سیبہتر تعلقات کیلئے کام کر رہے ہیں۔