پرویز خٹک کا ماضی اور حال کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ‘وفاداریاں بدلنے والے اور سیاسی لوٹا کریسی اور گٹھ جوڑ کے ماہر کو خدائی خدمت گار تحریک کی تسلسل سیاسی تحریک اے این پی اور اس کے زعماء کے کردار پر گفتگو کرنا کسی صورت زیب نہیں دیتا

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک کی پرویز خٹک کی اے این پی کیخلاف ہرزہ سرائی کی مذمت

اتوار 4 دسمبر 2016 19:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے پرویز خٹک کی طرف سے اے این پی کے خلاف ہرزہ سرائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاداریاں بدلنے والے اور سیاسی لوٹا کریسی اور گٹھ جوڑ کے ماہر کو خدائی خدمت گار تحریک کی تسلسل سیاسی تحریک اے این پی اور اس کے زعمائ کے کردار پر گفتگو کرنا کسی صورت زیب نہیں دیتا ،اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک کا ماضی اور حال دونوں کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں ،پہلے غیر جماعتی بنیا د پر سیاست میں حصہ لیا،پھر پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے تو کرسی ہی کی خاطر پیپلز پارٹی کے خلاف گروپ بنا لیا اور پھر جب آفتاب شیر پاؤ کے ساتھ مل گئے تو کرسی ہی کی خاطر ان کے خلاف بھی محاذ کھول کرفارورڈ بلاک بنا کر حکومت میں شامل ہو گئے اور اے این پی کی جس حکومت پر وہ کرپشن کے الزامات لگاتے ہیں اسی حکومت میں وہ چار سال وزیر رہے، اور پھر وفاداری تبدیل کر کے وزیر اعلیٰ بن بیٹھے ،اور آج بھی تحریک انصاف کے اندر اپنا ایک گروپ پال رہے ہیں اور موقع ملنے پر عمران خان کی پیٹھ میں بھی چھرا گھونپ دیں گے ، انہوں نے کہا کہ مروجہ سیاسی اصول اور اخلاقیات کے مطابق ایمان کا سودا کرنے سے زیادہ بڑی کرپشن اورکوئی نہیں ہو سکتی جبکہ پرویز خٹک ایسے ہی ایک کردار کی علامت ہیں،پرویز خٹک بنیادی طور پر ایک ٹھیکیدار ہیں اور اب بھی وہ اورا ن کے جانشین جس انداز میں سرکاری ٹھیکوں کی لین دین کر رہے ہیں اس سے خیبر پختونخوا کے لوگ اچھی طرح واقف ہیں، سردار حسین بابک نے کہا کہ پرویز خٹک میں صوبہ چلانے کی کوئی اہلیت نہیںاور دوسروں پر الزام لگانے سے پہلے اپنے ماضی اور موجودہ حکومت پر نظر دوڑائیں کہ وہ ایک کنٹریکٹر سے سیاستدان کیسے بن گئے اور اب حکومت میں آ کر قومی خزانے کی ایک ایک پائی لوٹ کر لے گئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ یہ سمجھتے ہیں کہ اے این ختم ہو چکی ہے انہیں اپنے ہی حلقے میں اے این پی کے گراف کی مقبولیت کا اندازہ ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

کی قیادت میں ہی پی ٹی آئی کی حکومت نے شجر کاری مہم میں پودوں کی خریداری میں بھی لوٹ مار کی اور اب سرکاری اراضی تک فروخت کرنے پر تلے ہوئے ہیں صوبے کے قیمتی اثاثے اپنے چہیتوں میں کوڑیوں کے مول فروخت کر دیئے گئے اور سرکاری ملازمیں کو تنخواہیں تک ادا کرنے کے ان کے پاس پیسے نہیں ہیں،انہوں نے کہا کہ دھرنا پارٹی کے وزیر اعلیٰ صرف اپنے لیڈر کی تخت اسلام آباد کی جنگ میں مصروف ہیں اور صوبے کے عوام سے انہیں کوئی سروکار نہیں ،انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی عوامی فلاح و بہبود پر یقین رکھتی ہے اور اسی جذبے کی خاطر عمران خان کو پشاور میں شوکت خانم ہسپتال کے قیام کیلئے زمین اور فنڈز فراہم کئے لیکن دوسری طرف عوامی فلاح کے نام پر سیاسی مقاصد حاصل کرنے والے لوگ صوبے میں حکومت میں ہونے کے باوجود کوئی فلاحی کام نہیں کر سکے جو قابل مذمت ہے ،انہوں نے کہا کہ احتساب کا نعرہ لگا کر پرویز ختک اپنے لیے گڑھا کھود ا ہے، سب سے زیادہ کرپشن تو انہوں نے خودکی ہے۔

کرپشن ختم کرنے کے نام پر وہ صوبے میںپی ٹی آئی کے سیاسی مخالفین کو ہٹا کر اپنے لیے راہ ہموار کر رہے ہیں۔ احتساب میں تو ان کے اپنی مچھلیاں پھنس چکی ہیں،انہوں نے کہا کہ اے این پی صد سالہ سیاسی جدوجہد کے نتیجے میں وجود میں آئی ہے،لہٰذا وزیر اعلیٰ اے این پی پر کیچڑ اچھالنے اور عوامی مینڈیٹ کی مزید توہین کرنے کی بجائے مسائل کے حل پر توجہ دیں ، انہوں نے کہا کہ اے این پی کو طعنے دینے والے لوگوں کو علم ہونا چاہئے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میںاور اپنی مٹی اور عوام کو تحفظ دینے کی اے این پی کی حکومت اور وزرائ کے کردار کو پورا پاکستان اور عالمی دنیا قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، جبکہ دوسری طرف تحریک انصاف کی حکومت جو دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید اپنے ہی وزیر کی برسی کے موقع پر انہیں یاد کرنے سے کتراتی ہو آخر کس منہ سے اے این پی کو طعنہ دے رہی ہے ،اے این پی نے اپنی مٹی اور عوام کے تحفظ کی خاطر اپنے رہنماؤں اور ہزار سے زائد کارکنوں کی قربانی دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک نے تخت اسلام کی جنگ کو پختونوں اور پنجابیوں کی لڑائی بنا دیا ہے حالانکہ یہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کی جنگ ہے اور اس کا قومی مفادات سے کوئی تعلق نہیں بلکہ وزیر اعلیٰ تخت اسلام آباد کیلئے پختونوں کو مزید قربان کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :