سی پیک منصوبہ کی تکمیل پر نوجوانوں کو کاروبار اور ملامتوں کے بہتر موقع حاصل ہونگے،ڈاکٹر زبیر شیخ

محمد علی جناح یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی پروگرام کے داخلوںمیں طلبہ کی دلچسپی میں اضافہ خوش آئند ہے، صدر پروفیسرمحمدعلی جناح یونیورسٹی

اتوار 4 دسمبر 2016 18:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2016ء) محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ نے اس امر پر مسرُت کا اظہار کیا ہے کہ ہمارے نوجوانوں میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد ملازمت کی تلاش میں وقت ضائیع کرنے کے بجائے اپنا کاروبار شروع کرنے کے رحجان میں اضافہ ہورہے اور انھیں اس بات کا پورا یقین ہے کہ اقتصادی ترقی کے لئے شروع کئے جانے والے سی پیک منصوبہ کی تکمیل کے بعد نوجوانوںکو کاروبار اور ملازمتوں کے بہت زیادہ موقع حاصل ہوسکیں گے۔

ان خیا لات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یونیورسٹی کیمپس میں اگلے سیمسٹر اسپرنگ۔۷۱۰۲کے لئے منعقد ہونے والے قبل از داخلہ ٹیسٹ کے موقع پر طلبہ کے والدین کو یونیورسٹی کی تعلیمی سرگرمیوں سے متعلق دی جانے والی بریفنگ کے موقع پر کیا۔

(جاری ہے)

ایسو ایٹ ڈینزڈاکٹر عاصم امداد اور ڈاکٹر شجاعت مبارک، کمپیوٹیر سائینس کے شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر شوکت وصی اور طلبہ امور کے ڈایریکٹر احمر عمربھی اس موقع پر موجود تھے۔

ڈاکٹر زبیر شیخ نے اس امر پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ ماجو کی جانب سے پی ایچ ڈی پروگرام شروع کرنے کا بڑا حوصلہ افزا رحجان دیکھنے میں آیا ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ طلبہ میں تعلیم کے ساتھ ساتھ تحقیق کا کام کرنے میں دلچسپی لینے میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے ایچ ای سی سے منظور کردہ بی ایس اکاونٹنگ اینڈ فنانس کا چار سالہ ڈگری پروگرام شروع کیا ہے جس کی تکمیل کے بعد طلبہ کو مستند اکاونٹنٹ تسلیم کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ طلبہ کو سیپ کا ٹریننگ کورس کرنے کے لئے لاکھوں روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں ہم نے انھیں ان اخراجات سے بچانے کے لئے سیپ کو اپنے نصاب کا حصہ بنالیا ہے۔ ڈاکٹر زبیر نے کہا کہ ملک کے بہترین پروفیشنلز کوہم اپنی ٹیچنگ فیکلٹی میں شامل کررہے ہیں اورٹریڈ اینڈ انڈسٹری کی ممتاز شخصیات کو طلبہ کے ساتھ انٹرایکشن کے لئے یہاں مدعو کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماجو کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہم نے یہاں طلبہ کے لئے انٹرنشپ کو لازمی کردیا ہے تاکہ وہ دوران تعلیم انڈسٹری میں جاکر عملی تربیت اور تجربہ حاصل کرسکیں۔