افغانستان بھارت کی زبان بولنے کی بجائے اپنے ملک پر توجہ دیں ‘ سردار ایاز صادق

خطے میں امن کیلئے بھارت اور افغانستان کو عقلمندی کو مظاہر ہ کرنا ہوگا ‘وزیر اعظم بننے کیلئی35سال کی عمر ضروری ہے بلاول بھٹو کی ابھی اتنی عمر ہی نہیں ‘سیاست کر نے کا ہر کسی کا حق ہے مگر الزام تر شیاں کی سیاست نہیں ہونی چاہیے ‘تحر یک انصاف کے پاس ثبوت نہیں صرف جھوٹ ہی ہیں جن کے ذریعے وہ سیاسی مخالفین کو بدنام کرتے ہیں ‘پانامہ لیکس کا معاملہ عدالت میں اس کا فیصلہ اب وہی ہونا ہے ہمیں اس کا انتظار کر نا چاہیے ‘ ڈکیتی کے دوران جاں بحق ہونیوالی5افرادکے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو

اتوار 4 دسمبر 2016 17:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ افغانستان بھارت کی زبان بولنے کی بجائے اپنے ملک پر توجہ دیں ‘خطے میں امن کیلئے بھارت اور افغانستان کو عقلمندی کو مظاہر ہ کرنا ہوگا ‘وزیر اعظم بننے کیلئی35سال کی عمر ضروری ہے بلاول بھٹو کی ابھی اتنی عمر ہی نہیں ‘سیاست کر نے کا ہر کسی کا حق ہے مگر الزام تر شیاں کی سیاست نہیں ہونی چاہیے ‘تحر یک انصاف کے پاس ثبوت نہیں صرف جھوٹ ہی ہیں جن کے ذریعے وہ سیاسی مخالفین کو بدنام کرتے ہیں ‘پانامہ لیکس کا معاملہ عدالت میں اس کا فیصلہ اب وہی ہونا ہے ہمیں اس کا انتظار کر نا چاہیے ۔

وہ اتوار کے روز سمن آباد میں ڈکیتی کے دوران جاں بحق ہونیوالی5افرادکے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ کسی بھی ملک میں جرائم کو سو فیصد ختم کر نا ممکن نہیں ہوسکتا مگر کم ضرور ہو سکتا ہے اور پنجاب میں جرائم میں کمی ہو رہی ہے جہاں 5افراد کے قتل کا تعلق ہے تو انکے قسمت میں جو لکھا وہ ہوا لیکن پولیس نے اب تک اس واقعے کے ملوث ملزمان کو گر فتار بھی کر لیا ہے اور وہ کسی صورت سزا نہیں بچ سکیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی شہباز شر یف کی جانب سے لاہورکو سیف سٹی بنانے کیلئے منصوبے سے بھی جرائم پیشہ لوگوں کو پکڑ نے میں آسانی پیدا ہوگی اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ لوگوں کے جان ومال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے جس کو ہم پورا کر یں گے ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے صدر نے بھار ت جاکر ان کی زبان بولنا شروع کر دی ہے انکو چاہیے وہ پاکستان پر تنقید کی بجائے افغانستان میں دہشت گردی ختم کر یں اور خطے میں اس وقت امن کیلئے دونوں ممالک کو عقلمندی کا مظاہرہ کر نا ہوگا ورنہ وہ خود اپنے لیے مشکلات پیدا کر یں گے ۔

ایک سوال کے جواب میں سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پیپلزپارٹی سمیت ہر سیاسی جماعت کو حق حاصل ہے کہ وہ سیاست کر یں مگر جہاں تک بلاول بھٹو کے وزیر اعظم بننے کی بات ہے تو اس کیلئی35سال عمر کا ہونا ضروری ہے جسکے لیے ان کو مزید انتظار کر نا پڑ یگا ۔