ہم سے اختلافات رکھنے والے ہمارے بھائی ہیں‘کسی سے کوئی دشمنی نہیں سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں ‘ مصطفی کمال

فارم بھرنے سے کوئی پارٹی کا رکن نہیں بن جاتا ‘رحمن بھولا کی تحقیقات کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کاپانی ہو جائے گا‘پاک سر زمین پارٹی ملک میں رنگ نسل زبان کی بنیاد پر دشمنیوں کو ختم کرے گی‘ جمہوریت ہمیں پاکستان کے ہرگلی کوچے میں چاہیے‘ لاہور میں ترقیاتی کام دیکھ کر خوشی ہوئی لیکن یہ کام وزیر اعلی کا نہیں، دنیا میں کہیں بھی کوئی وزیر اعظم، وزیر اعلی سڑکوں کا افتتاح نہیں کرتے یہ کام ضلعی انتظامیہ کا ہے‘ کوئی بھی شخص لاہور آئے اور داتا دربار نہ جائے یہ کیسے ہوسکتا ہے‘ملک میں ایجوکیشن اور ہیلتھ پر ایمر جنسی لگانے کی ضرورت ہے، ملک میں ایک کروڑ بچے بیماریوں کا شکار ہیں، پینے کے صاف پانی اورغذائی قلت سے بچوں کی صحیح نشوونما نہیں ہورہی‘ میڈیا سے گفتگو

اتوار 4 دسمبر 2016 17:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ہم سے اختلافات رکھنے والے ہمارے بھائی ہیں‘کسی سے کوئی دشمنی نہیں سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں ‘ فارم بھرنے سے کوئی پارٹی کا رکن نہیں بن جاتا ‘رحمن بھولا کی تحقیقات کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کاپانی ہو جائے گا‘پاک سر زمین پارٹی ملک میں رنگ نسل زبان کی بنیاد پر دشمنیوں کو ختم کرے گی‘ جمہوریت ہمیں پاکستان کے ہرگلی کوچے میں چاہیے‘ لاہور میں ترقیاتی کام دیکھ کر خوشی ہوئی لیکن یہ کام وزیر اعلی کا نہیں، دنیا میں کہیں بھی کوئی وزیر اعظم، وزیر اعلی سڑکوں کا افتتاح نہیں کرتے یہ کام ضلعی انتظامیہ کا ہے‘ کوئی بھی شخص لاہور آئے اور داتا دربار نہ جائے یہ کیسے ہوسکتا ہے‘ملک میں ایجوکیشن اور ہیلتھ پر ایمر جنسی لگانے کی ضرورت ہے، ملک میں ایک کروڑ بچے بیماریوں کا شکار ہیں، پینے کے صاف پانی اورغذائی قلت سے بچوں کی صحیح نشوونما نہیں ہورہی۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کے روز حضرت داتا گنج بخش ؒ کے مزار پر حاضری اور پھولوں کی چادر چڑھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے جبکہ اس موقع پر رضاہارون، مبین الدین قاضی،اعجازبٹ اوردیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔مصطفی کمال نے کہا کہ میری پنجاب بھر کے آرگنائزرز سے ملاقاتیںہوئی ہیں جس سے مجھے اندازہ ہوا ہے کہ ہما ری جما عت بہت ہی کم عرصے میں پنجاب کے تمام اضلا ع میں متحرک ہو چکی ہے ، پاکستان ہما ر اگھر ہے ، ہم اس کے ایک ایک کو نے میںجائیں گے اور اپنا پیغام پہنچائیں گے ، پاکستان میں مسلک اور سیاست کی بنیا دپراختلافات ضرور ہیں اور رہیں گے بھی لیکن ان اختلافات کو دشمنیوں میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے ، جو ہما ری سوچ اور نظرئیے کو تسلیم نہیں کر تے ان کے ساتھ بھی مل کر چلنا چاہتے ہیں ، ہم کر اچی میں تمام تعصبات کو ختم کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں جمہوریت صرف حکومتی ایوانوں میں نہیں چاہیے بلکہ ہر پاکستانی کے دروازے پر چاہیے او رایسا اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے سے ہی ممکن ہو سکتا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ پا کستانی شہری آسمان سے تا رے تو ڑ کر لا نے کا مطالبہ نہیں کرتے بلکہ صرف صحت ، تعلیم اورروزگا رجیسی بنیادی سہولتوں کا مطالبہ کر تے ہیں ، کروڑوںلوگ صاف پانی اور نا قص خوراک کی وجہ سے بیماریوں میں مبتلا ہو کر موت کے منہ میں جا رہے ہیں اس لیے ملک میں تعلیم اور صحت میں ایمرجنسی نا فذ کرنے کی ضرورت ہے۔

مصطفی کمال نے تعلیم، صحت، پولیس اور عدلیہ میں اصلاحات کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب جوکر رہے ہیں یہ ان کا کام نہیں بلکہ گلی محلے کے چیئرمینوں کے کام ہیں ۔ پل، سڑکیں اور صفائی ستھرائی کے کام میئر کے ہیں وزیر اعلیٰ کے نہیں ۔