زندہ رہنے اور ترقی کے حقوق بنیادی انسانی حقوق ہیں ، صدر شی چن پھنگ

بین الاقوامی معاشرے کو پائیدار ترقی کیلئے اقوام متحدہ کے 2030ء کے ایجنڈے کو نیا نقطہ آغاز سمجھنا چاہئے ترقی کے حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے ڈیکلریشن کی منظوری 30ویں سالگرہ کے موقع پر سمپوزیم کے نام پیغام تہنیت

اتوار 4 دسمبر 2016 16:20

بیجنگ ا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) چینی صدر شی چن پھنگ نے ترقی کے حق کے بارے میں اقوام متحدہ کے ڈیکلریشن کی منظوری کی 30ویں سالگرہ کے موقع پر بیجنگ میں اتوار کو شروع ہونیوالے ایک بین الاقوامی سمپوزیم کے نام تہنیتی پیغام ارسال کیا ہے ،اپنے تہنیتی پیغام میں شی نے کہا کہ ترقی بنی نوع انسان کیلئے ایک لافانی موضوع ہے اور بین الاقوامی برادری کو چاہئے کہ وہ پائیدار ترقی کیلئے اقوام متحدہ کے 2030ایجنڈا کو نیا نقطہ آغاز سمجھے اور منصفانہ ، کھلے ، جامع اور جدید راستوں کے ذریعے مشترکہ ترقی حاصل کریں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ سمپوزیم تمام ممالک میں انسانی حقوق کی بہتری کی ترقی کو بہتر بنانے اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے تعاون کیلئے اہمیت کا حامل ہے ، جہاں تک چین کا تعلق ہے جو کہ ایک ارب تیس کروڑ نفوس سے زائد آبادی والا دنیا کا سب سے بڑا ترقی پذیر ملک ہے ، ترقی تمام مسائل کے حل کیلئے اہم ہے اور چین کی کمیونسٹ پارٹی سی پی سی کیلئے ایک بنیادی کام ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ چین کا اس بات پہ اصرار ہے کہ زندگی اور ترقی کے حقوق بنیادی انسانی حقوق ہیں ، چین نے اپنی ترقیاتی داستان کے دوران عوام کو ہمیشہ اولیت دی ہے اور ترقی کے ان کے حق کا موثر طورپر تحفظ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین نے عالمی گورننس میں سرگرم حصہ لیا ہے اور مشمولہ ترقی کو فروغ دینے اور تمام ممالک بالخصوص ترقی پذیر ممالک کیلئے ترقی کے ثمرات سے استفادہ کرنے کیلئے حالات اور مواقع پیدا کرنے میں بھی سرگرم حصہ لیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اب جبکہ چین کے عوام ملک کی عظیم خوشحالی کے لئے کام کررہے ہیں ، ان کی زندگیاں انتہائی خوش ہو جائیں گی اور ان کے حقوق کا بہتر طورپر تحفظ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ چین انسانی ترقی اور پیشرفت میں مزید کردار ادا کرے گا ، چالیس ممالک ،خطوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے 150سے زائد حکام اور سکالروں نے سمپوزیم میں شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :