آسٹریا میں صدارتی انتخابات کادوسری مرتبہ انعقاد، نتائج(آج ) متوقع

اتوار 4 دسمبر 2016 16:20

ویانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء)آسٹریا میں صدارتی انتخابات کیلئے اتوار کو ووٹ ڈالے گئے ، انتخابات کے نتائج(آج ) پیر کو متوقع ہیں،جون میں ہونے والی پولنگ میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے منسوخی کے بعد دوسری مرتبہ ووٹ ڈالے گئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریا میں صدارتی انتخابات کے موقع پر عوام نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ۔

اس سلسلے میں پولنگ کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہی۔اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔ووٹنگ کا عمل جاری ہے جبکہ انتخابات کے نتائج (آج ) پیر کے روز متوقع ہیں۔ جون میں ہونے والی پولنگ میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے منسوخی کے بعد ووٹ دوسری بار ڈالے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

قبل ازیں جون میں ہوئے انتخابات کو آسٹریا کی آئینی عدالت نے ووٹوں کی گنتی میں بے ضابطگیوں کی بنا پر کالعدم قرار دے دیا تھا جن میں وان در بیلن نے 31 ہزار ووٹوں کی سبقت سے انتخاب جیت لیا تھا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ووٹنگ شروع ہونے سے چند گھنٹے پہلے فریڈم پارٹی کے انتہائی بازو کے امیدار نوربرٹ ہوفر ان کے حریف گرین پارٹی کے الیگزینڈر در بیلن کے درمیان انتہائی سخت مقابلے کی وجہ سے کسی کے بھی جیتنے کی پیش گوئی کرنا بہت مشکل ہے۔ جبکہ رائے عامہ کے بعض جائزوں کے مطابق سابق ایروناٹیکل انجینئر نوربرٹ کو اپنے حریف امیدوار پر تھوڑی سے برتری حاصل ہے۔ ناقدین یورپ کو درپیش پناہ گزینوں کے بحران کے تناظر میں ہوفر کے امیگریشن مخالف موقف کی وجہ سے انھیں نازی قرار دیتے ہیں۔ گزشتہ سال دس لاکھ سے زائد پناہ گزین یورپ میں پہنچے اور ان میں زیادہ تر آسٹریا کے راستے یہاں داخل ہوئے۔