نوتال پولیس تھانہ کی حدود سے 20روز قبل اغوا ہونیوالے طالبعلم میوہ خان بگٹی کو پولیس بازیاب نہ کراسکی

اتوار 4 دسمبر 2016 16:20

ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2016ء) نوتال پولیس تھانہ کی حدود سے بیس روز قبل اغوا ہونیوالے طالبعلم میوہ خان بگٹی کو پولیس بازیاب نہ کراسکی ۔ورثاء نے مغوی کی بازیابی کیلئے سیشن کوٹ ڈیرہ مراد جمالی ڈی آئی جی پولیس نصیرآباد ایس ایس پی نصیرآباد کو درخواست دیدی۔

(جاری ہے)

بیس روز گزرنے کے باوجود نہ تو پولیس نے مغوی بچے کو بازیاب کیا ہے اور نہ ہی ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ان خیالات کا اظہار مغوی طالب علم کے چچا پا ئند خان بگٹی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیاکہ بیس روز قبل مسلح افراد نے گوٹھ سیعد خان بگٹی میں فائرنگ کرکے دس سالہ طالب علم میوہ خان بگٹی کو اغواء کرکے ساتھ لے گئے ہیں لیکن بیس روز گزرنے کے باوجود نہ تو مغوی کو بازیاب کیا گیا ہے اور نہ ہی اغواء فائرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ ملزمان بااثر ہیں ایس ایچ او نوتال پولیس تھانہ کے بزگر ہیں جس کی وجہ سے ملزمان کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے ہماری جانوں کو خطرہ ہے اور کہاکہ ہمیں پہنچنے والے نقصان کا ذمہ دار ایس ایچ او نوتال ڈی ایس پی سٹی سرکل ہو گا انہوں نے کہاکہ داد رسی کیلئے مغوی طالب علم میوہ خان بگٹی کی بازیابی کیلئے سیشن کوٹ ڈیرہ مراد جمالی ڈی آئی جی پولیس نصیرآباد ایس ایس پی نصیرآباد کو درخواست دے دی گئی ہے لیکن مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہئے اور نہ ہی بیس روز گزرنے کے باوجود پولیس نے مغوی بچے کو بازیاب کیا ہے جس کی وجہ سے ہمیں خدشہ ہے اغواء کار ہمارے معصوم بچے کو قتل نہ کر دیں اور کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان آئی جی پولیس بلوچستان نصیرآباد پولیس ایس ایچ او نوتال کی ذیادتیوں کا فوری نوٹس لیں مغوی میوہ خان کو بازیاب کراکر ملزمان کے خلاف مقدمات درج کیئے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :