چینی فوج کی اصلاحات جاری رہیںگی،شی جن پنگ

فوج کی تعداد، اسٹرکچراوراس کی ترتیب نو قومی دفاع اور فوجی اصلاحات کا ایک اہم حصہ ہے، فوج کی تیکنیکس، قومی اسٹریٹجک پالیسی اور فوجی میشن، اور جنگی آلات کو وقت کے ساتھ بدلنا چاہیے ،جنگ اب انفارمیشن جنگ میں تبدیل ہو رہی ہے، انٹی گریٹڈ جوائنٹ آپریشنز لڑائی کی بنیادی شکل بن گئے، چینی صدر شی جن پنگ کا چینی فوج کے ای ورکنگ اجلاس سے خطاب

اتوار 4 دسمبر 2016 15:40

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ فوج کی تعداد، اسٹرکچراوراس کی ترتیب نو قومی دفاع اور فوجی اصلاحات کا ایک اہم حصہ ہے، فوج کی تیکنیکس، قومی اسٹریٹجک پالیسی اور فوجی میشن، اور جنگی آلات کو وقت کے ساتھ بدلنا چاہیے ،عالمی سطح پر فوج کا شعبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، جنگ اب انفارمیشن جنگمیں تبدیل ہو رہی ہے، انٹی گریٹڈ جوائنٹ آپریشنز لڑائی کی بنیادی شکل بن گئے ۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق مرکزی کمیٹی کے فوجی کمیشن کے چیرمین، چینی صدر مملکت شی جن پنگ نے چینی فوج کی اصلاحات کے حوالے سے ای ورکنگ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوج کی تعداد، اسٹرکچراوراس کی ترتیب نو قومی دفاع اور فوج کی اصلاحات کا ایک اہم حصہ ہے۔

(جاری ہے)

اوریہ چینی فوج کی جدیدیت اورنظام کے قیام کا ایک کلیدی قدم بھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ افواج کی عالمی ترقی کی تاریخ کو دیکھا جائے، تو فوج کی تعداد اور اس کی طاقت اور ترتیب یکساں رہنے کی بجائے، بدلتے جنگی آلات، تیکنیکس، قومی اسٹریٹجک پالیسی اور فوجی میشن کے مطابق تبدیل ہونا چاہئے۔

اگر ایسا نہ ہو تو ماضی میں جتنی بھی طاقتور فوج رہی ہو،آخرمیں پیچھے رہ جائے گی یہاں تک کہ شکست کھاجائے گی۔ چینی صدر مملکت شی جنپنگ نے کہاکہ اس وقت عالمی سطح پر فوج کا شعبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، جنگی قسم،اب انفارمیشن جنگ کی طرف تبدیل ہو رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انٹی گریٹڈ جوائنٹ آپریشنز لڑائی کی بنیادی شکل بن گئے ہیں۔ اوراس نئی تبدیلی سے مطابقت رکھنے کے لیے فوج کے معیار اوراس کی طاقت کی ترتیب نوکی جانی چاہئے۔

متعلقہ عنوان :