مسئلہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشیاء میں ایٹمی جنگ کے شدید خطرات موجود رہیں گے ،ناصر ڈار

بھارت کی کشمیر میں دہشتگردی عالمی امن کیلئے شدید خطرہ کا باعث ہے،بھارتی وزیر اعظم اور بی جے پی فسطائیت اور ہٹلر کے نظریاتی چیلے دکھائی دیتے ہیں ،میڈیا سے گفتگو

اتوار 4 دسمبر 2016 15:20

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2016ء) آزاد جموں وکشمیر حکومت کے وزیر ناصر ڈار نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشیاء میں ایٹمی جنگ کے شدید خطرات موجود رہیں گے اور بھارت کی کشمیر میں دہشتگردی علاقائی امن بلکہ عالمی امن کیلئے شدید خطرہ کا باعث ہے ۔ اپنے آفس چیمبر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ناصر ڈار نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی اور بی جے پی فسطائیت اور ہٹلر کے نظریاتی چیلے دکھائی دیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر میں ظلم کی انتہاء کر رکھی ہے ۔

انہوںنے مزید کہا کہ بھارت عالمی پابندیوں کی وجہ سے سندھ طاس معاہدہ سے روگردانی ہر گز نہیں کر سکتا۔ ناصر ڈار وزیرحکومت نے اس موقع پر مقبوضہ کشمیر پر بھارتی غاصبانہ تسلط کی قطعی غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی اپنے غیر قانونی قبضہ کو برقرار رکھنے کیلئے مقبوجہ کشمیر میں بے طاقت اور ظلم و بربریت کا استعمال کررہا ہے تاکہ کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کو دبایا جا سکے ۔

(جاری ہے)

ناصر ڈار نے کہاکہ بھارت نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو اپنا اندرونی /داخلی معاملہ قرار دیا ہے حالانکہ ہر روز جب کشمیری عوام سڑکوں پر نعرے بلند کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیر میں پاکستانی پرچم بلند کرتے ہیں اور بھارتی غاصبانہ قبضہ سے آزادی کا مطالبہ کرتے ہیں تو مسئلہ کشمیر کیونکر بھارت کا اندرونی معاملہ قرار دیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کشمیریوں کے اس ردعمل کو روزانہ کی بنیاد پر بھارتی غاصبانہ قبضہ کے خلاف ریفرنڈم قرار دیا اور کہا کہ اقوام متحدہ کی کشمیر قراردادیں بھی کشمیر کی آزادی کیلئے اسی ریفرنڈم کا مطالبہ کرتی ہیں ۔

انہوںنے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی تنظیمیں مسئلہ کشمیر کے فور س اور پر امن حل کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں تا کہ مقبوضہ کشمیرمیں آزادی کا سورج طلوع ہو سکے۔