جہاں گندم ، مکئی ، چاول ، گنا آسانی سے کاشت نہ کیا جا سکے وہاں جو کی فصل کامیابی سے کاشت کی جاسکتی ہے، محکمہ زراعت

اتوار 4 دسمبر 2016 14:31

فیصل آباد۔04 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2016ء)جہاں گندم ، مکئی ، چاول ، گنا آسانی سے نہ کاشت کیا جا سکے وہاں جو کی فصل کامیابی سے کاشت کی جاسکتی ہے جو سخت جان ہونے کے علاوہ نامناسب حالات کو برداشت کرنے سمیت بہترین قوت مدافعت کی بھی حامل ہے اور کم سے کم زرعی مداخل کے ساتھ نہ صرف ہر قسم کی زمین سے جو کی بھرپورپیداوار کاحصول ممکن بنایاجاسکتاہے بلکہ اس سے خراب زمینوں کی از سر نو اصلاح بھی کی جاسکتی ہے۔

محکمہ زراعت فیصل آباد کے ذرائع نے بتایاکہ جو کی روٹی ، دلیہ اور ستو کو بطور خاص غذا استعمال کیاجاتاہے جبکہ جو کی فصل کاچارہ گائے ، بھینس ، بکری ، گھوڑے ، گدھے ، خچر کی پسندیدہ خوراک ہونے کے علاوہ جانوروں کو فربہ بنانے میں بھی انتہائی معاون ثابت ہواہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ جو کی کاشت گندم کے ساتھ ہی شروع ہو جاتی ہے لیکن اس کی بڑھوتری کاعمل تیز ہونے کے باعث یہ گندم سے پہلے پک کرتیار ہو جاتی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ اگر جو کی کاشت سے لے کر برداشت تک زمین کی تیاری ، شرح بیج ، طریقہ کاشت ، آبپاشی ، کیمیائی کھادوں کے استعمال وغیرہ کا خیال رکھا جائے تو جو کی فصل سے بمپر کراپ کا حصول یقینی بنایا جاسکتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ کاشتکار مزید رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔