کاشتکار کماد کی کٹائی مختلف اقسام کو مدنظر رکھ کر کریں، آبپاشی کی زیادتی سے فصل کے پکنے میں تاخیر ہو جاتی ہے، محکمہ زراعت پنجاب

اتوار 4 دسمبر 2016 14:30

لاہور۔4دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2016ء) کاشتکار کماد کی کٹائی مختلف اقسام کو مدنظر رکھ کر کریں تاکہ چینی کی زیادہ یافت حاصل ہوسکے ، محکمہ زراعت پنجا ب کے ترجمان کے مطابق کماد کے کاشتکار سب سے پہلے مونڈھی فصل کو کاٹیں کیونکہ یہ سب سے پہلے تیار ہوتی ہے اور اس کی پیداوار بھی زیادہ ہوتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اسی طرح ستمبر کاشتہ فصل کو بہاریہ فصل سے پہلے کاٹا جائے کیونکہ یہ بہاریہ فصل سے پہلے پک کر تیارہوتی ہے اور اس سے چینی بھی زیادہ حاصل ہوتی ہے۔

کماد کے کاشتکار لیراکاشتہ فصل کوسب سے آخر میں کاٹیںکاشتکار اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ پہلے اگیتی ، اس کے بعد درمیانی اور آخر میں پچھیتی پکنے والی اقسام کی کٹائی کریں۔ انہوںنے کہاکہ کماد کی فصل کی اچھی قیمت وصول کرنے کے لیے ضروری ہے کہ فصل کو زمین کے برابر کاٹا جائے، گنوں سے کھوری اور جڑوں کو اچھی طرح صاف کرلیا جائے اور چھیلائی کے دوران آغ اتارنے کے ساتھ 2 یا 3 کچی پوریاں بھی اتارلی جائیں ۔

(جاری ہے)

فصل کاٹنے کے بعد گنے کی 24 گھنٹے کے اندرمل کو سپلائی کی جائے تاکہ فصل کے وزن اور ریکوری میں کمی نہ ہوسکے۔انہوںنے کہاکہ تحقیقاتی ادارہ کماد فیصل آباد کے ماہرین نے ایچ ایس ایف 242 کی کٹائی اکتوبر کے پہلے پندھواڑے سے شروع ہو کر فروری کے پہلے پندھواڑے تک، سی پی 77-400 اور سی پی ایف 237 کی کٹائی اکتوبر کے دوسرے پندھواڑے سے شروع ہو کر مارچ کے آخر تک، ایچ ایس ایف 240 کی کٹائی نومبر کے آغاز سے مارچ کے آخر تک جبکہ ایس پی ایف 213 ، ایس پی ایف 234، ایس پی ایف 245، سی پی ایف 246 ، سی پی ایف247 اور سی پی ایف 248 کی کٹائی نومبر کے آغاز سے اپریل کے پہلے پندھواڑے تک مکمل کرنے کی سفارش کی ہے۔

انہوںں نے کہاکہ آبپاشی کی زیادتی سے فصل کے پکنے میں تاخیر ہو جاتی ہے۔ کٹائی سے تقریباً ایک ماہ پہلے فصل کی آبپاشی بند کردی جائے ۔انہوںنے کہاکہ اگرکہر زیادہ لمبے وقت تک پڑے یا کچھ دن مسلسل کہر پڑتی رہے تو گنے کے پتے جل جاتے ہیں اور چینی کی ریکوری بہت کم ہو جاتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کوشش کی جائے کہ کماد کی کٹائی کے بعد تازہ گنا پیلائی کے لئے ملوں کو پہنچایا جائے۔ کٹائی کے بعد 24 گھنٹے کے اندر گنے کی پیلائی مکمل کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ کچھ ملوں میں پیلائی کا نظام بہت باقص ہونے کی وجہ سے پیلائی میں دنوں کی بجائے ہفتوں تک تاخیر ہو جاتی ہے جس کا چینی کی ریکوری پر بہت منفی اثر پڑتا ہے

متعلقہ عنوان :