بشارالاسد حکومت طارق الباب کو باغیوں سے چھڑا کر حلب کے دو تہائی حصے پر اپنا تسلط قائم کرنے میں کامیاب ہوگئی

حلب کی صورتحال سنگین ہوچکی ہے ،کئی ہزار افراد گھروں سے دربدر ہیں ،مریضوں کے آپریشن بھی بغیر بیہوشی کے کئے جارہے ہیں،اقوام متحدہ

اتوار 4 دسمبر 2016 14:30

دمشق (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2016ء) بشارالاسد کی شامی حکومت ضلع طارق الباب کو باغیوں سے چھڑا کر حلب کے دو تہائی حصے پر اپنا تسلط قائم کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق طارق الباب ضلع کو جمعہ کے روز حاصل کیا گیا جس کے بعد حکومت کے کنٹرول میں موجود علاقوں اور حلب کے ایئرپورٹ تک رابطہ قائم ہوسکے گا۔

شام کی فوج گزشتہ تین ہفتوں کے دوران مشرقی حلب کے کئی علاقوں کو باغیوں کے قبضے سے چھڑا چکی ہے لیکن اب بھی شہر کے مقبوضہ علاقوں میں ڈھائی لاکھ کے قریب افراد محصور ہیں۔اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حلب کی موجودہ صورتحال سنگین ہوچکی ہے ،کئی ہزار افراد اپنے گھروں سے دربدر ہیں ،مریضوں کے آپریشن بھی بغیر بیہوشی کے کئے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

انسانی حقوق پر نظر رکھنے والی شامی تنظیم کے مطابق طارق الباب کو باغیوں کے قبضے سے 4 سال بعد چھڑانے میں کامیابی حاصل ہوسکی ہے۔فوج اور باغیوں میں جاری جھڑپ کے دوران ہزاروں افراد طارق الباب سے آس پاس کے علاقوں میں منتقل ہوچکے ہیں۔تنظیم کے مطابق علاقوں میں محصور کچھ لوگ بھوک سے اس قدر مجبور ہوچکے ہیں کہ وہ کچرے میں کھانے پینے کی اشیاء تلاش کرنے لگے ہیں۔رواں سال ستمبر کے آغاز میں شامی فوج کی جانب سے شہر کے مشرقی حصے میں کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا جس کے بڑے پیمانے پر ہونیوالے آپریشن میں کامیابی کے بعد شہر کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا گیا۔

متعلقہ عنوان :