لاپتہ افراد بازیابی کیلئے قائم انکوائریکمیشن نے نومبر 2016 کی رپورٹ جاری کر دی

گزشتہ ماہ کے دوران526کیسوں کی سماعت، 101 کیس نمٹا ئے گئے ، 65 افراد بازیاب،مبینہ طور پر جبری گمشدی کے 45نئے کیس درج کرائے گئے، زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1276ہوگئی

اتوار 4 دسمبر 2016 14:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) وفاقی حکومت کی طرف سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جسٹس(ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے نومبر 2016 کی رپورٹ جاری کر دی ۔کمیشن نے گزشتہ ماہ کے دوران526کیسوں کی سماعت کرتے ہوئے 101 کیس نمٹا ئے ، 65 افراد کو بازیاب کرایا جبکہ گزشتہ ماہ کے دوران کمیشن کے پاس مبینہ طور پر جبری گمشدی کے 45نئے کیس درج کرائے گئے جس سے زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1276ہوگئی ہے ،اتوار کوکمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق نومبر2016ء کے دوران جسٹس (ر) جاوید اقبال، جسٹس (ر)ڈاکٹر غوث محمد اور سابق آئی جی پولیس محمد شریف ورک پر مشتمل کمیشن نے مبینہ طورر پر زبردستی اٹھائے جانے والے ا فراد کے کیسوں کی اسلام آباد، کراچی اور لاہور میںسماعت کی،کمیشن کے سامنے پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے پیش ہوئے ، نومبرمیں کیسوں کی تفصیلی سماعت کے دوران 65 افرادلاپتہ افراد کا سراغ لگایاگیاجبکہ 17فراد کے کیس جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے پر فہرست سے خارج کر دیے گئے،15افراد کے کوائف نامکمل ہونے پر ان کے کیس بند کر دیے گئے ،2ڈیڈ باڈیزریکور کرائی گئی جبکہ 2افراد پولیس مقابلے میں مارے گئے ہیں،جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میںسرفراز احمد ،طاہر اقبال شرفی،واحدبلوچ،عبدالرحمان،راشد،رحمت اللہ،ابرار خان،جمیل خان،صنوبر خان،گوہر خان،وسیم،قاری شیر افضل،فضل غنی،خورشید علی،صابر خان،محمد ادریس،ناصر ،سلمان غضنفر،محمد شمیم،محمد شاہ،بلال احمد،اقبال،فیصل شبیر عباسی،عبدالرزاق،ثناء اللہ،محمد آصف ،الہیٰ بخش ،عتیق حفیظ،سعید عبدعالم زیدی سمیت دیگر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

حارث بن الطاف اور پرویز کی ڈیڈ باڈی ریکور کی گئی ہے جبکہ ناصر اور خان واحد مقابلے میں مارے گئے ہیں۔ جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میں بعض بحالی مراکز میں ہیں، اسی ماہ کے دوران کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کے 45نئے کیس درج کرائے گئے اس طرح اب کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کی مجموعی تعداد 1276ہو گئی ہے ،رواں ماہ کے دوران کمیشن کے ارکان اسلام آباد ، لاہور ،کوئٹہ اور کراچی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے کیسوں کی سماعت کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :