ایران پر پابندیوں میں توسیع ،امریکا پر بھروسا نہیں کیا جا سکتا، جواد ظریف

ْایرانی پارلیمان کے ارکان کا منجمد جوہری سرگرمیوں کی فوری بحالی کے لیے مجوزہ قانون پر غور

اتوار 4 دسمبر 2016 13:50

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) ایران نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس میں ایران پر پابندیوں کے ایکٹ ( آئی ایس ای) میں مزید دس سال کے لیے توسیع کی منظوری سے دنیا پر ظاہر ہوگیا ہے کہ امریکا کے وعدوں پر بھروسا نہیں کیا جا سکتا ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ جواد ظریف نے گزشتہ روز بھارت کے دورے پر نئی دہلی میں آمد پر کہا ہے کہ ایران پر پابندیوں میں توسیع کا فیصلہ امریکی حکومت کی ناقابل اعتباریت کا مظہر ہے۔

عالمی برادری کو بھی یہ بات جان لینی چاہیے کہ امریکا اپنے وعدوں کے خلاف عمل کررہا ہے۔درایں اثنا ایران کی ایک خبررساں ایجنسی فارس نے انکشاف کیا ہے کہ پارلیمان کے ارکان ایک بل کا مسودہ تیار کرکے جلد ایوان میں پیش کرنا چاہتے ہیں جس کے تحت امریکا کی جانب سے ایران پر عاید پابندیوں میں توسیع کے ردعمل میں تمام منجمد جوہری سرگرمیاں بحال کردی جائیں گی۔

(جاری ہے)

فارس کی اطلاع کے مطابق پارلیمان کے ارکان امریکی سینیٹ کے فیصلے کا فوری طور پر کوئی سنجیدہ جواب دینے کے خواہاں ہیں۔ امریکی سینیٹ نے جمعرات کو ایران پر 1979 سے عاید پابندیوں کو مزید دس سال کے لیے توسیع دینے کی منظوری دی تھی۔قبل ازیں امریکی ایوان نمائندگان نے 15 نومبر کو کثرت رائے سے ایران کے خلاف عاید ان پابندیوں کی مزید دس سال کے لیے تجدید کی منظوری دی تھی۔

متعلقہ عنوان :