ڈالر اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ایف بی آر نے خصوصی سیل قائم کردیا ،روزانہ کی بنیاد پر ڈالر کی خرید و فروخت کا جائزہ لے گا

گزشتہ دو ماہ کے دوران ڈھائی ہزار ڈالر خریدنے والوںکا ڈیٹا حاصل کرکے ٹیکس ، دیگر تفصیلات کی جانچ پڑتال بھی کی جائے گی ایف بی آر کی کسٹم انٹیلی جنس ، انکم ٹیکس انٹیلی جنس کو چھاپے مارنے کی اجازت دینے پر غور جاری ،حکومتی اقدامات سے ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ شروع

اتوار 4 دسمبر 2016 13:30

اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2016ء) ڈالر اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریو نیوکی جانب سے خصوصی سیل قائم کردیا گیاجو روزانہ کی بنیاد پر ڈالر کی خرید و فروخت کا جائزہ لے گا،ایف بی آر کی کسٹم انٹیلی جنس اور انکم ٹیکس انٹیلی جنس کو چھاپے مارنے کی اجازت دینے پربھی غور جاری ہے،حکومتی اقدامات کے بعد حالیہ دنوں میں امریکی ڈالر 108 روپے 40 پیسے سے گر کر 106 روپے 80 پیسے کی سطح پر آگیا۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے ڈالر سمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے ۔وزیر خزانہ کی ہدایت پر ایف بی آر نے کرنسی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے خصوصی سیل قائم کر دیا جو روزانہ کی بنیاد پر ڈالر کی خرید و فروخت کا جائزہ لے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق جن لوگوں نے گزشتہ دو ماہ کے دوران ڈھائی ہزار ڈالر خریدے ہیں ان کا ڈیٹا حاصل کرکے ان کی ٹیکس اور دیگر تفصیلات کی جانچ پڑتال بھی کی جائے گی۔

اس کے علاوہ جن لوگوں نے ڈالر اپنے گھروں میں ذخیرہ کر رکھے ہیں ان کے خلاف ایف بی آر کی کسٹم انٹیلی جنس اور انکم ٹیکس انٹیلی جنس کو چھاپے مارنے کی اجازت دینے پر غور جاری ہے۔علاوہ ازیںحکومتی اقدامات کے باعث امریکی کرنسی 108 روپے 40 پیسے سے گر کر 106 روپے 80 پیسے کی سطح پر آ گئی۔امریکی کرنسی کی بیرون ملک غیرقانونی منتقلی سے روپیہ دبا ئوکا شکار تھا تاہم حکومت کی ہدایت پر کسٹم حکام کی جانب سے کڑے اقدامات لینے کے سبب ڈالر کی قدر میں کمی دیکھی جارہی ہے اور آنے والے دنوں میں اس کی قدر میں مزید گراوٹ متوقع ہے۔

متعلقہ عنوان :