امریکہ میں گرین پارٹی نے پینسلوینیا میں ریاستی سطح پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست واپس لے لی

اپیل کرنے والے معمولی ذرائع کے عام شہری ہیں اور وہ عدالت کی جانب سے دس لاکھ ڈالر کے بانڈ بھرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے،عدالتی بیان

اتوار 4 دسمبر 2016 13:10

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) امریکہ میں گرین پارٹی نے پینسلوینیا میں ریاستی سطح پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست واپس لے لی ۔عدالتی بیان میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے حکم کے مطابق گرین پارٹی کے ووٹرز دس لاکھ امریکی ڈالر کی ضمانت پیر تک ادا نہیں کر سکے گی ۔پارٹی کی سربراہ جل سٹین نے میشیگن، وسکانسن اور پینسلوینیا میں صدارتی انتخابات کے لیے ڈالے جانے والے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرانے پر زور دیا تھا۔

ان تینوں ریاستوں میں نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیرمتوقع طور پر بہت کم ووٹوں سے جیت حاصل کی تھی۔بہر حال مسٹر ٹرمپ کے حامیوں نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کو روکنے کی کوشش کی ہے حالانکہ اگر گنتی ہوتی بھی ہے تو اس سے نتائج تبدیل نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

عدالت میں مجوزہ سماعت سے دو دن قبل گرین پارٹی نے مقدمہ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے جہاں ڈونلڈ ٹرمپ نے 49000 ووٹوں یعنی ایک فی صد سے بھی کم ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

عدالتی بیان میں کہا گیا ہے کہ اپیل کرنے والے معمولی ذرائع کے عام شہری ہیں اور وہ عدالت کی جانب سے دس لاکھ ڈالر کے بانڈ بھرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔جل سٹین نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ '2016 کی دوبارہ گنتی کا عمل منتخب رہنماں کے 21 ویں صدی کے انتخابی نظام میں سرمایہ کاری کرنے سے انکار کی صورت میں بہت مہنگا ہے۔ان کے معاونین نے کہا ہے کہ وہ پینسلوینیا کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بارے میں پیر کو نیویارک میں ٹرمپ ٹاور کے باہر اعلان کریں گے۔

جمعے کو وسکانسن کی ایک وفاقی عدالت نے مسٹر ٹرمپ ک حامیوں کے جانب سے دوبارہ گنتی کو فوری طور پر روکنے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا لیکن اس بارے میں قانونی چارہ جوئی کی اجازت فراہم کی تھی۔امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وسکانسن میں صرف 22 ہزار ووٹوں سے جیت حاصل کی تھی۔میشیگن میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے انتخابی بورڈ کے سامنے ریاست کے 48 لاکھ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کو روکنے کی درخواست دی تھی جہاں انھوں نے 10700 ووٹوں سے جیت حاصل کی تھی۔

جل سٹین کا کہنا ہے کہ ان کی مہم امریکی ووٹنگ کے نظام کی سالمیت کی یقین دہانی پر مرکوز ہے۔ انھوں نے سوال اٹھایا ہے کہ آخر ٹرمپ ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے خوفزدہ کیوں ہیں۔مسٹر ٹرمپ کی حریف ہلیری کلنٹن نے اس پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے لیکن ان کی انتخابی مہم کی ٹیم نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم مز سٹین کی مہم کے ساتھ ہیں۔

متعلقہ عنوان :