تارکینِ وطن کو سمندر سے ہی افریقی ممالک لوٹا دیا جائے، جرمنی

اتوار 4 دسمبر 2016 12:50

برلن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2016ء)جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت چاہتی ہے کہ بحیرہء روم کے راستے یورپ کا قصد کرنے والے تارکینِ وطن کو ہلاکتوں سے بچانے کے لیے سمندری سفر اختیار کرنے پر اِن کی حوصلہ شکنی کی جائے۔جرمن اخبار دئیر شپیگل کے مطابق جرمن حکومت کو خدشہ ہے کہ 2017ء میں تارکین وطن کی نئی لہر جرمنی کا رخ کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

اخبار ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ جرمن وزارتِ داخلہ چاہتی ہے کہ بحیرہء روم عبور کر کے یورپ پہنچنے کا ارادہ رکھنے والے مہاجرین کو سمندر میں پیش آنے والے کسی بھی حادثے میں امدادی کارروائیوں کے بعد براہِ راست افریقی ممالک واپس بھیج دیا جائے۔اخبار لکھتا ہے کہ اس مقصد کے لیے تیونس میں ایک استقبالیہ مرکز قائم کیا جا سکتا ہے جہاں امکان ہے کہ مہاجرین جرمنی یا دیگر یورپی یونین کے ممالک میں پناہ کے لیے درخواست دائر کر سکیں گے۔ جرمن وزارتِ داخلہ فی الحال اِس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے اٹلی اور یورپی یونین کمیشن سے بات چیت کر رہی ہے۔