ہارٹ آف ایشیا کانفرنس پاکستان اور بھارت کومعطل شدہ مذاکرات بحال کرنے کا سنہری موقع ہی: میرواعظ

سرینگر میں میرواعظ کی دوبارہ نظربندی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے

اتوار 4 دسمبر 2016 12:40

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس پاکستان اور بھارت کی قیادت کے لیے اعتماد سازی اور معطل شدہ جامع مذاکرات کی بحالی کا سنہری موقع ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی حکومت پر زوردیا کہ وہ اس موقعے کا فائدہ اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ وقت آچکا ہے کہ بھارت ہٹ دھرمی اورغیر حقیقت پسندانہ رویہ ترک کرکے تمام مسائل خاص طور پر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے موثر اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔انہوں نے کہا کہ مخاصمت اور جنگ و جدل کسی مسئلے کا حل نہیں ہے اور آج کی مہذب دنیا میں مذاکرات اور گفت و شنید ہی مسائل کے حل کا واحد ذریعہ سمجھا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اس حوالے سے گریز اور فرار کا راستہ اختیار کرنے کے بجائے حقائق تسلیم کرے۔

انہوں نے کہا کہ نہ صرف جموںوکشمیر بلکہ دونوں ہمسایہ ممالک اور پورے جنوب ایشیائی خطے میں پائیدار امن و سلامتی کے قیام، سیاسی استحکام اور تعمیر و ترقی کیلئے مسئلہ کشمیر کا ایک ایسا منصفانہ اوردائمی حل انتہائی ناگزیر ہے جو کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق ہو ۔ میرواعظ نے ضلع کولگام میںبھارتی فورسز کے ہاتھوں سرکاری ملازم اسد اللہ کمار اور ضلع اسلام آباد کے علاقے بٹہ گنڈ ویری ناگ میں سجاد احمد ملک کے قتل کی شدیدمذمت کی ۔

دریں اثناء قابض انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق کو سرینگر کے علاقے نقشبند صاحب خواجہ بازار میں ایک تقریب میں شرکت سے روکنے کے لیے اپنی رہائش گاہ پر دوبارہ نظر بند کردیا ہے ۔ نظربندی کے خلاف سرینگر میں لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔ حریت فورم کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ میر واعظ کو 3 ربیع الاول کی مناسبت سے نقشبند صاحب خواجہ بازار میں ایک مذہبی تقریب میں شرکت کرنا تھی ۔

انہوں نے میرواعظ کی نظربندی کو مداخلت فی الدین قراردیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ فورم کے ترجمان نے سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک، مختار احمد وازہ اور شاہد الاسلام سمیت درجنوں حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی نظر بندی کو بھارتی حکمرانوں کی بوکھلاہٹ اور سیاسی شکست قراردیاہے۔ترجمان نے ٹہاب پلوامہ میں چھاپوں کے دوران دو درجن سے زیادہ نوجوانوں کو گرفتار کرنے ، بارہمولہ ،سوپور ، پٹن ، پلہالن اور سرینگر میں پر امن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی

متعلقہ عنوان :