ٹرمپ کا تائیوان کے رہنما کو فون ،چین کا شدید احتجاج

تائیوان چین کا اٹوٹ انگ ہے جسے بین الاقوامی برادری تسلیم کر چکی ہے امریکہ کو ایک چین پالیسی پر اپنے وعدوں کا پاس کرنا چاہئے ، ترجمان چینی وزارت خارجہ

اتوار 4 دسمبر 2016 12:30

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے تائیوان کے رہنما کو فون کرنے پر چین نے زبردست احتجاج کیا ہے ۔وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ ایک چین پالیسی پر اپنے وعدوں پر قائم رہے اور اسے یہ کہنا چاہئے کہ صرف ایک چین ہے اور تائیوان چین کا اٹوٹ انگ ہے اور عوامی جمہوریہ چین ہی اس کی قانونی حکومت ہی اس کی قانونی طورپر حکمران ہے جو چین کی نمائندگی کرتی ہے ، یہ سب وہ حقائق ہیں جو بین الاقوامی برادری تسلیم کر چکی ہے ۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ایک چین کا اصول ہی چین اور امریکہ کے تعلقات کی سیاسی بنیاد ہے ، اس لئے ہم امریکہ کے متعلقہ اداروں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایک چین پالیسی کے وعدوں پر قائم رہیں جیسا کہ چین اور امریکہ کے درمیان تین مشترکہ اعلان موجود ہیں اور تائیوان کے مسئلے کو مناسب طریقے سے نمٹنا چاہئے اور امریکہ چین تعلقات میں غیر ضروری خلل سے بچنا چاہئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا حقیقت یہ ہے کہ تائیوان چین کا حصہ ہے اور اس طرح کہنے سے اس کی حیثیت نہیں بدل سکتی ، اس سے قبل امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ تائیوان کے رہنما ٹسائی انگ وین نے انہیں فون کیا اور صدارتی انتخابات جیتنے پر مبارکباد پیش کی ،ٹرمپ کی ٹیم نے بھی اس ٹویٹ کی بعد ازاں تصدیق کر دی تھی ۔

متعلقہ عنوان :