بھارتی پولیس نے انجینئر رشید پر حملہ کرکے انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا

اتوار 4 دسمبر 2016 12:10

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2016ء) بھارتی پولیس نے عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور نام نہاد اسمبلی کے رکن انجینئر رشید پرحملہ کرکے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ شدید زخمی ہوئے ہیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پارٹی ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ انجینئر رشیدنے جموں سے واپس وادی آتے ہوئے ڈورو جانے کی کوشش کی تو رات کے قریب آٹھ بجے کھنہ بل اسلام آباد میں بھارتی پولیس کی ایک پارٹی نے انہیں روکا۔

پولیس اہلکاروںنے اپنے چہروں کو کالی پٹیوں سے چھپا رکھا تھااورانہوں نے انجینئر رشید کو واپس جانے کے لیے کہا۔ ترجمان نے کہا کہ انجینئر رشید ابھی متعلقہ افسران سے بات کر رہے تھے کہ مسلح نقاب پوش پولیس اہلکار اٴْن پر جھپٹ پڑے اور پہلے انجینئر رشید اور ان کے دیگر ساتھیوں کے موبائل فون چھین لئے اور بعد میں انہیں گاڑی سے گھسیٹ کر نیچے نالی میں پھینک دیا ۔

(جاری ہے)

جس کے بعد انجینئر رشید اور ان کے ساتھیوں پر بندوق کے بھٹوں، لاتوں اور گھونسوں سے شدید تشدد کیا گیا۔ترجمان نے کہاکہ مقامی نوجوان اس غنڈہ گردی کے خلاف اپنے گھروں سے باہر آئے تو اٴْنہیں بھی بھگا دیا گیا۔ اس دوران انجینئر رشید کے سارے کپڑے پھاڑ دیے گئے اور پولیس اہلکاروں نے انہیں زخمی اور بیہوشی کی حالت میں بجبہاڑہ تھانے منتقل کیاجہاں ڈاکٹروں کو بلا کر اٴْن کا علاج کرانے کی کوشش کی گئی لیکن ڈاکٹر وں نے اٴْن کی حالت دیکھ کر انہیں اسپتال منتقل کرانے کی سفارش کی۔

بھارتی پولیس نے ایسا کرنے سے انکار کیا۔ ترجمان نے کہا کہ اس غنڈہ گردی کے باوجود حملہ آور پولیس کے ان دہشتگردوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی بلکہ پولیس کے سربراہ سے لیکر مقامی افسران تک معاملے کو دبانے کیلئے انجینئر رشیدپر دبائو ڈال رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ان کی پارٹی پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی ۔

متعلقہ عنوان :