مقبوضہ کشمیر، ہزاروں کشمیری نوجوان معذور ی کی زندگی گزارنے پر مجبور’’ نیو یارک ٹائمز ‘‘ نے 2016کو ’’ مردہ آنکھوں کا سال‘‘ قرار دیا

اتوار 4 دسمبر 2016 12:10

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2016ء) دنیا میں معذور افراد کو درپیش مشکلات و مسائل کے حوالے سے لوگوں میں شعور بیدا ر کرنے کیلئے ہر برس 3دسمبر کو معذوروںکا عالمی دن منایا جاتا ہے ایسے میں مقبوضہ کشمیر ایک ایسا خطہ ہے جہاں قابض بھارتی فورسز نے اب تک ہزاروں افراد کو اپنا پیدائشی حق، حق خود ارادیت مانگنے کی پاداش میں معذور کر دیاہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق معذوروں کا عالمی دن اس بار اس وجہ سے مزید توجہ اختیار کر گیاکیونکہ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے صرف گزشتہ5 ماہ کے دوران پر امن مظاہرین پر فائرنگ کر کے خواتین اور بچوں سمیت سو سے زائد افراد کو شہید جبکہ 15 ہزار کے قریب کو زخمی کر دیا۔ بھارتی پولیس کی طرف سے چلائے جانے والے پیلٹ چھروں کے سبب سینکڑوں افراد کی بصارت متاثر ہوئی جبکہ کم از کم ساٹھ افراد م مکمل طور پر بصارت سے محروم ہو گئے ۔

(جاری ہے)

مقبوضہ وادی کے ہسپتال اس وقت زخمیوں سے بھرے پڑے ہیں۔سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں زیر علاج اظہر نامی ایک نوجوان کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی درندگی کا نشانہ بننے سے قبل اس نے کبھی سوچا بھی نہیںتھاکہ وہ کبھی دیکھ نہیںسکے گا اورنہ چلنے کے قابل رہے گا۔ ہسپتال میںزیر علاج ایک اور نوجوان ذاکر نے کہاکہ وہ رات کے وقت اس امید کے ساتھ خود کو نیند کے حوالے کر دیتا ہے کہ وہ صبح دیکھ سکے گالیکن اب آہستہ آہستہ وہ خود کواس بات کے لیے تیار کر رہا ہے کہ اسے اب کبھی بھی دیکھنا نصیب نہیں ہوگا۔ادھرامریکی اخبار ’’ نیویارک ٹائمز ‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں سال 2016کومقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کے حوالے سے’’ مردہ آنکھوں‘‘ کا سال قراردیاہے۔

متعلقہ عنوان :