والد مرحوم کا نام میرا حقیقی ورثہ ہے ،مجھے والد سے جو سبق ملا اس کے مطابق زندگی بھر محبتیں تقسیم کی ہیں‘ عارف لوہار

مجھے بچپن ہی سے گائیکی سے محبت تھی اور میں نے خود کو موسیقی کے لیے وقف کر دیا‘ نامور فوک گلوکار کی گفتگو

اتوار 4 دسمبر 2016 11:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2016ء) نامور فوک گلوکار عارف لوہار نے کہا ہے کہ والد مرحوم کا نام میرا حقیقی ورثہ ہے ،میرے والد بہت شفیق انسان تھے اور انہوں نے مجھے زندگی کا پہلا سبق یہ دیا کہ سب کا احترام کرو اور منافقت سے بچو اس لیے میں نے زندگی بھر محبتیں تقسیم کی ہیں۔ایک انٹر ویو میں عارف لوہار نے کہا کہ بچپن اور لڑکپن کی یادیں کسی بھی شخص کے لیے بڑا اثاثہ ہوتی ہیںمیں نے جب ہوش سنبھالا تو والد صاحب کو گاتے ہوئے دیکھا اور سنا۔

(جاری ہے)

اس لیے مجھے بچپن ہی سے گائیکی سے محبت تھی اور میں نے خود کو موسیقی کے لیے وقف کر دیا۔انہوں نے کہا کہ گانا بچپن ہی سے شروع کر دیا تھا لیکن 1979 میں اپنے والد کی وفات کے بعد باضابطہ طور ان کی وراثت کو سنبھالا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر فنکار اپنی ثقافت کا سفیر ہوتا ہے، مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں نے اپنی دھرتی پنجاب کی نمائندگی کی اور صرف یہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں اپنے ملک کی عکاسی کی، مجھے اچھا لگتا ہے کہ میں اپنے لباس اور میوزک کے ذریعے اپنے کلچر کو فروغ دے سکوں۔

متعلقہ عنوان :