صہیونی ریاست کی غنڈہ گردی جاری، فلسطینی سے زبردستی مکان مسمار کردیا

اتوار 4 دسمبر 2016 11:50

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2016ء) فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں نہتے فلسطینی شہریوں پر صہیونی ریاست کے جبرو تشدد کے بدترین مظاہر سامنے آرہے ہیں۔ اس کی ایک تازہ مثال صہیونی حکام کی طرف سے بندوق کی نوک پر فلسطینی شہریوں سے اپنے ہی مکانات اپنے ہاتھوں سے مسمار کرانے شکل میں دیکھی جاسکتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مقامی فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں سلوان کے مقام پر واقع فلسطینی شہری سعید العباسی کو اپنا مکان زبردستی مسمار کرنے پرمجبور کیا۔

مکان مسمار کرنے والے ایک شہری العباسی نے میڈیا کو بتایا کہ صہیونی انتظامیہ کی طرف سے حال ہی میں ایک نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں ان کے خاندان کو مکان خالی کرنے کے بعد اسے اپنے ہی ہاتھوں مسمار کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

العباسی نے بتایا کہ گزشتہ روز اسرائیلی پولیس اور بلدیہ کے اہلکاروں نے ان کے گھروں کو گھیرے میں لیا اور اہل خانہ کو باہر نکالنے کے بعد ہمیں کہا گیا کہ ہم اپنے مکانات اپنے ہاتھوں مسمار کریں گے۔

ہمیں دھمکی دی گئی کہ ہم نے مکان مسمار کرنے میں کسی ٹال مٹول سے کام لیا تو ہمیں گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا جائے گا اور مکانوں کی مسماری پر آنیوالی لاگت بھی ہم ہی سے وصول کی جائیگی۔ اس پر مرتے کیا نہ کرتے کے مصداق فلسطینی شہریوں نے اپنے ہی ہاتھوں اپنے مکانات مسمار کرڈالے۔یہ پہلا موقع نہیں جب صہیونی انتظامیہ نے فلسطینی شہری سے اس کا مکان اسی کے ہاتھوں مسما کرایا ہے۔

حال ہی میں عمران جعابیص نامی ایک فلسطینی شہری سے بھی بیت المقدس میں اس کا مکان مسمار کرادیا گیا۔عمران جعابیص نے کہا کہ صہیونی انتظامیہ کی طرف سے پانچ روز قبل ایک نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ آپ کے پاس صرف پانچ دن ہیں۔ اپنے مکانات اپنے ہاتھوں سے مسمار کردیں ورنہ عدم مسماری پر 30 ہزار امریکی ڈالر کے مساوی رقم جرمانہ کے طور پر وصول کی جائیگی۔