حکومت خصوصی افراد کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل حل کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے ،منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال بیرسٹر عابد وحید شیخ

ہفتہ 3 دسمبر 2016 22:19

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2016ء) پاکستان بیت المال کے مینجنگ ڈائریکٹر بیرسٹر عابد وحید شیخ نے کہا ہے کہ حکومت خصوصی افراد کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل حل کرنے کی ذمہ داری سے بخوبی واقف ہے اور ان کی خود انحصاری و ترقی میں حائل رکاوٹوں کا سدباب کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، پاکستان بیت المال کے پلیٹ فارم سے ملک بھر کے خصوصی افراد کو ایسے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں جن کی بدولت وہ روزمرہ زندگی کے معاملات میں بھرپور شرکت کرتے ہوئے ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو مقامی ہوٹل میں دارالسکون کی جانب سے خصوصی افراد کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انچارج دارالسکون سسٹر اوتھ، ڈاکٹر سائنش، مس سمیرا صادق، مس کوکی، ڈائریکٹر بیت المال عدنان مجید اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

بیرسٹر عابد وحید شیخ نے کہا کہ خصوصی افراد کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں شرکت سے میرے اندر خوشی کا احساس تو ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ ایک نیا جذبہ بھی ہے کہ خصوصی افراد کی بحالی کے اہداف کے حصول کے لئے ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں یہاں آئے ہوئے اپنے خصوصی دوستوں کو سلام پیش کرتا ہوں اور ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے کسی بھی قسم کی معذوری کو اپنی منزل اور جستجو کے راستے میں رکاوٹ نہیں بننے دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام لوگ قابل فخر پاکستانی ہیں جو اپنے عزم و حوصلے کی داستانیں رقم کرتے ہوئے دوسروں کے لئے مشعل راہ بنے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق پاکستان میں 10 فیصد افراد کسی نہ کسی قسم کی معذوری کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بسنے والے زیادہ تر افراد دیہاتوں میں قیام پذیر ہیں، یہ بات قابل افسوس ہے کہ معذور افراد کی کثیر تعداد ابھی تک خود انحصار نہیں بن سکی ہے۔ بیرسٹر عابد وحید شیخ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ غربت اور معذوری کا آپس میں گہرا رشتہ ہے، غربت کے باعث معذوری پیدا ہوتی ہے جبکہ معذوری غربت کو جنم دیتی ہے، اس تعلق کو توڑنے کے لئے ضروری ہے کہ خصوصی افراد کو معاشی طور پر مضبوط کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ غربت معذور افراد کی زندگیوں پر دوررس اثرات مرتب کرتی ہے جس کی وجہ سے ان افراد کو بنیادی ضروریات زندگی کی دستیابی سمیت بنیادی انسانی حقوق تک رسائی بھی مشکل ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معذور افراد کو معاشرے میں باعزت مقام دلاتے ہوئے انہیں ملکی ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کے لئے پاکستان بیت المال کا کردار مثالی ہے۔

بیرسٹر عابد وحید شیخ نے کہا کہ پاکستان بیت المال کی طرف سے اپنے خصوصی دوستوں میں اب تک 90 ہزار کے قریب وہیل چیئرز تقسیم کی جا چکی ہیں اور ہفتہ کو دارالسکون میں خصوصی دوستوں کے لئے 100 وہیل چیئرز فراہم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہزاروں مستحق افراد میں ٹرائی سائیکلز، سفید چھڑیاں، آلات سماعت اور مصنوعی اعضاء فراہم کر چکے ہیں جبکہ بہت سی باہمت معذور خواتین ہمارے ویمن ایمپاورمنٹ سینٹرز سے ہنرمند بن کر اپنی اور اپنے کنبہ کی کفالت کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ میں سے اکثر جانتے ہوں گے کہ خسرہ، ٹائیفائیڈ، پولیو، گردن توڑ بخار اور نمونیا جیسی بیماریاں مختلف اقسام کی معذوری کا سبب بن سکتی ہیں اور یہ ہمارے دیہی علاقوں میں عام ہوتی ہیں جہاں علاج کی خاطر خواہ سہولیات بھی ناکافی ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مشکلات کے پیش نظر پاکستان بیت المال کو دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں کے لئے بھی قابل رسائی بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام فرائض کی ادائیگی کے لئے ضروری ہے کہ معذور افراد کا ہمارے پاس ڈیٹا موجود ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے پاکستان بیت المال نے حال ہی میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے ضلع اٹک میں ڈس ایبلیٹی سروے کامیابی سے مکمل کیا ہے اور اسی پائلٹ پروجیکٹ کے بعد دوسرے اضلاع میں بھی یہ سروے کیا جائے گا تاکہ معذوری کی نوعیت اور ان افراد کی اصل تعداد معلوم ہو سکے اور ان کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ایک جامع پالیسی مرتب کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں معذور افراد کے لئے سیٹیں مختص ہونی چاہیئں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں معذور افراد کے حوالے سے اپنی سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور انہیں وہ عزت و تکریم دیں جس کے وہ حق دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے عوام میں شعور و آگہی پیدا کرنے کے لئے میڈیا کا کردار بھی بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام فلاحی غیر سرکاری تنظیموں اور اداروں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ خصوصی افراد کی بحالی کے لئے موثر اور دیرپا پالیسی بنانے اور ٹھوس عملی اقدامات اٹھانے کے لئے پاکستان بیت المال کے ساتھ مل کر کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ان کی قیمتی رائے اور مشوروں کو سراہا جائے گا۔ بیرسٹر عابد وحید شیخ نے کہا کہ آج کے دن کو علامتی طور پر منانے کی بجائے ہمیں ان کو درپیش تمام مسائل کو حل کرنے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :