لاہور ہائی کورٹ کی 150سالہ تقریبات

جسٹس کارنیلیئس الیون اور جسٹس کیانی الیون کے مابین ٹونٹی ٹونٹی میچ باغ جناح کے جم خانہ کرکٹ گرائونڈ میں کھیلا گیا

ہفتہ 3 دسمبر 2016 22:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2016ء) لاہور ہائی کورٹ کی ایک سو پچاس سالہ تقریبات کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کے جج صاحبان پر مشتمل ٹیموں جسٹس کارنیلیئس الیون اور جسٹس کیانی الیون کے مابین ٹونٹی ٹونٹی میچ باغ جناح کے جم خانہ کرکٹ گرائونڈ میں کھیلا گیا۔ جسٹس کارنیلیئس الیون کی کپتانی چیف جسٹس سید منصور علی شاہ جبکہ جسٹس کیانی الیون کی قیادت سینئر ترین جج جسٹس شاہد حمید ڈار نے کی۔

جسٹس کارنیلیئس الیون نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کرنے کا فیصلہ کیا۔ جسٹس کیانی الیون نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ بیس اوورز میں 195 رنز سکور کئے، جن میں جسٹس فیصل زمان خان کی چھہتررنز کی شاندار اننگز شامل تھی جبکہ جسٹس عاطر محمود نے بتیس او ر جسٹس عابد عزیز شیخ نے انتیس رنز بنائے،جسٹس کارنیلیئس الیون نے دو اوورز میں سترہ رنز نے عوض دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔

(جاری ہے)

جسٹس کارنیلیئس الیون نے 196 رنز کے تعاقب میں عمدہ بیٹنگ کا مظاہر ہ کرتے ہوئے مطلوبہ سکور بیسویں اوور میں پورا کر لیا، جسٹس کارنیلیئس الیون کی جیت میں جسٹس شاہد جمیل خان کے ساٹھ، جسٹس عبد السمیع خان کے چوالیس اور جسٹس امیر بھٹی کے پینتیس رنز نے اہم کردار ادا کیا۔جسٹس سردار نعیم احمد نے کمنٹری کے فرائض سر انجام دیئے۔ چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے رنرزاپ ٹیم جبکہ جسٹس محمد یاور علی نے وننگ ٹیم کو ٹرافی اور میڈلز دیئے، جسٹس شاہد جمیل خان کو میچ کا بہترین کھلاڑی، جسٹس عابد عزیز شیخ کو بہترین فیلڈر، جسٹس عبد السمیع خان کو بہترین آل رائونڈر جبکہ جسٹس فیصل زمان خان کو میچ کا بہترین بلے باز کا ایورڈ دیا گیا۔

میچ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ آج ججز کی جانب سے ٹیم سپیرٹ کا مظاہرہ دیکھنے کو ملا، ہم اسی سپیرٹ ، محنت اور لگن سے لوگوں کی تکالیف دور کرتے اور مقدمات کے فیصلے کرتے ہیں، فاضل چیف جسٹس نے میڈیا نمائندوں کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ عدالت عالیہ لاہور کی ایک سو پچاس سالہ تقریبات کو کامیاب بنانے نے میڈیا نے ہمارا بھرپور ساتھ دیاجو قابل تحسین ہے، فاضل چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آج کے کھیل سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ججز صرف عدالتوں میں بیٹھ کر کام ہی نہیں کرتے بلکہ ورزش اور فٹنس بھی ساتھ لے کر چلتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ لیڈرشپ ایسی ہونی چاہیے کہ میدان میں اترو اور جیت جائو۔

قبل ازیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جسٹس علی اکبر قریشی کا کہنا تھا کہ سارادن عدالتوں میں کام اور روٹین لائف سے ہٹ کر آج کا دن ہمارے کسی عید سے کم نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ جج صاحبان کے میچ کا انعقاد ایک مثبت اقدام ہے۔

متعلقہ عنوان :