لاہور، حساس ترین اور دہشت گردوں کے کیسوں کی سماعت کرنیوالی عدالتوں کے جج اور عملہ ناکافی سکیورٹی انتظامات سے عدم تحفظ کا شکار

لاہور ہائی کورٹ کا سیکرٹری داخلہ کوصوبے بھر کی دہشت گردی عدالتوں کی سکیورٹی کے بہترین انتظامات کا حکم

ہفتہ 3 دسمبر 2016 22:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2016ء) حساس ترین اور دہشت گردوں کے کیسوں کی سماعت کرنیوالی عدالتوں کے جج اور عملہ ناکافی سکیورٹی انتظامات ہونے کی وجہ سے عدم تحفظ کا شکار ہیں ،لاہور ہائی کورٹ نے سیکرٹری داخلہ کوصوبے بھر کی دہشت گردی عدالتوں کی سکیورٹی کے بہترین انتظامات کرنے کا حکم دیدیا۔یہ احکامات انسداد دہشت گردی عدالتوں کے ایڈمن جج مسٹر جسٹس عبدالسمیع خان نے انسداد دہشتگردی عدالتوں کے ججوں ، ، سیکرٹری داخلہ ، سیکرٹری پراسیکیوشن ، پراسیکیوٹرجنرل پنجاب اور صوبے بھر کے آرپی اوز منعقد ہونیوالے گزشتہ اجلاس میں جاری کئے۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ انسداد دہشتگردی عدالتوں اور انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں سکیورٹی کیلئے لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمرے خراب ہیں ،انسداد دہشتگردی گوجرانوالہ میں سکیورٹی کیلئے نصب کئے گئے واک تھرو گیٹس بھی ناکارہ ہیں ، اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ داخلہ پنجاب کو سکیورٹی کے ناقص انتظامات بارے آگاہی کیلئے مراسلے بھی لکھے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

(جاری ہے)

انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد کے جج کی رہائش گاہ کے سکیورٹی انتہائی ناقص انتظامات ہیں ، گھر کی بیرونی دیوار پر ریزر وائرز نہیں لگائی گئی اور نہ ہی ان کے گھر کی سکیورٹی کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات اٹھائے گئے ہیںجبکہ انسداد دہشت گری عدالت سرگودھا کی بیرونی دیوار کے ساتھ سیمنٹ کے بیریئرز لگانے کیلئے محکمہ داخلہ کو متعدد بار کہا گیا مگر کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے جس کی وجہ سے ججز عدم تحفظ کا شکار ہیں۔مسٹرجسٹس عبدالسمیع خان نے صوبے بھر کی اانسداد دہشتگردی عدالتوں کی سکیورٹی ناقص ہونے پر سیکرٹری داخلہ پر اظہار برہمی کیا اور حکم دیا کہ صوبے بھر کی دہشت گردی عدالتوں کی سکیورٹی کے بہترین انتظامات کئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :