کھیلوں کے مقابلے معاشر ے میں انتہا پسندانہ سوچ کو قابو کرنے کے ساتھ ساتھ صحت مند جسم اور دماغ حاصل ہوتا ہے،یونس بلوچ

کوشش ہے کوئٹہ میں ماضی کی طرح برادرانہ ماحول پیدا کرکے شہر میںدوبارہ بھائی چارے کی فضا ء کو قائم کریں،ڈپٹی میئر کوئٹہ

ہفتہ 3 دسمبر 2016 21:37

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2016ء) ڈپٹی میئر کوئٹہ محمد یونس بلوچ نے کہا ہے کہ کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد سے معاشر ے میں انتہا پسندانہ سوچ کو قابو کرنے کے ساتھ ساتھ صحت مند جسم اور دماغ حاصل ہوتا ہے ہماری کوشش ہے کہ کوئٹہ میں ماضی کی طرح برادرانہ ماحول پیدا کرکے شہر میںدوبارہ بھائی چارے کی فضا ء کو قائم کریںبلوچستان کے نوجوانوںمیں کھیلوں کے حوالے سے بے پنا صلاحتیں موجود ہیں جنہیں بروئے کار لاکر نوجوان اپنے ساتھ ساتھ صوبے کانام بھی روشن کر سکتے ہیں ۔

انہوںنے یہ بات ہفتے کو دوسری آل کوئٹہ شہید طالب آغا ووشو ، چیمپئن شپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اس مو قع پر شہید طالب آغا فاؤنڈیشن کے صدر سید داو ٴد آغا نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

ڈپٹی میئر کوئٹہ محمد یونس بلوچ نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ نوجوانوں کیلئے کھیلوں کے میدانوں کو دوبارہ سے آباد کرکے انہیں مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کریںکیونکہ کھیلوں کے میدان جب آباد ہونگے تو معاشرے میں جرائم کی شرح خود بخود کم ہوگی بلوچستان میں گزشتہ 10سالوں کے دوران بد امنی کے باعث یہاں کے کھیل کے میدان ویران ہوگئے تھے لیکن ہماری حکومت نے کھیلوں کے مختلف مقابلوں کا انعقاد کرواکر نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے کوشش کی ہے جس کے انتہائی مثبت نتائج مرتب ہوئے ہیں نوجوان اب دوبارہ کھیلوںکی جانب راغب ہو رہے ہیں کھیل کے میدان ایک بارپھر سے آباد ہورہے ہیںجس کی واضح مثال بلوچستان میں گزشتہ دو سال سے جاری سپورٹس فیسٹول ، کرکٹ ٹورنمنٹ ، آل بلوچستان فٹبال ٹورنمنٹ اور اب سید طالب آغا ووشو چیمپئن شپ میںکھلاڑیوں کی بڑی تعداد میں شرکت ہے۔

انہوںنے کہاکہ کھیلوں سے نہ صرف معاشرے میں جرائم کی شرح کم ہوتی ہے بلکہ اس سے صحت مند دماغ اور توانا جسم بھی حاصل ہوتا ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید طالب آغا فاؤنڈیشن کے صدر داؤ د آغا نے کہاکہ دوسری آل کوئٹہ شہید طالب آغا ووشو چیمپین شپ کے مقابلے دو روز تک جاری رہے اس میں کوئٹہ کے معروف کلبوں کے کھیلاڑیوں نے بڑی تعداد حصہ لیاور اس دوران انتہائی دلچسپ اور سخت مقابلے دیکھنے کو ملے ۔

انہوںنے کہاکہ شہید طالب آغاکی ہمیشہ سے کوشش رہی کہ کھیلوں کے ذریعے کوئٹہ میں بلا رنگ ونسل کسی بھی تعصب کے برادرانہ فضاء قائم کی جائے ہم بھی انہیں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کوئٹہ میں بسنے والی تمام اقوام قبائل کو ملا کر کوئٹہ میں ماضی کا ماحول بحال کرینگے جہاں سب مل کر بلا کسی ڈر و خوف کے رہیں اورسب اقوام ایک دوسرے کے ساتھ ملکر مثبت مقابلوں کا انعقاد کریں۔

متعلقہ عنوان :