شمالی علاقہ جات کی نوجوان لڑکیوں کو اغوا کرکے اسلام آباد میں بااثر افراد کو فروخت کیے جانے کے دھندے کا انکشاف

muhammad ali محمد علی ہفتہ 3 دسمبر 2016 21:14

شمالی علاقہ جات کی نوجوان لڑکیوں کو اغوا کرکے اسلام آباد میں بااثر ..

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔03دسمبر2016ء) شمالی علاقہ جات کی نوجوان لڑکیوں کو اغوا کرکے اسلام آباد میں بااثر افراد کو فروخت کیے جانے کے دھندے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس کی جانب سے شمالی علاقہ جات کی نوجوان لڑکیوں کو اغوا کرکے اسلام آباد میں بااثر افراد کو فروخت کیے جانے کے دھندے کا پتا لگایا گیا ہے۔

اس مکروہ دھندے کا انکشاف تب ہوا جب گلگت سے تعلق رکھنے والی 14 سالہ لڑکی کے اغوا کے سلسلے میں 2 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اغوا شدہ لڑکی کسی طرح بھاگنے میں کامیاب ہو گئی اور بعدازاں پولیس کو کی گئی شکایت پر ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ دونوں افراد کی جانب سے تفتیش کے دوران انکشاف کیا گیا کہ شمالی علاقہ جات کی نوجوان لڑکیوں کو اغوا کرکے اسلام آباد میں بااثر افراد کو فروخت کر دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس دھندے میں مبینہ طور پر گلگت بلتستان اسمبلی کے کچھ اراکین اور بیوروکیٹس بھی شامل ہیں۔ پولیس کی جانب سے ملزمان کی نشاندھی پر اسلام آباد کے ایک بااثر کاروباری شخص کے گھر پر چھاپہ مار کر کئی لڑکیوں کو بازیاب کروایا گیا۔ پولیس نے اسلام آباد کے دیگر کئی علاقوں میں چھاپے مار کر دیگر کئی لڑکیوں کو بھی بازیاب کروایا۔ ان تمام لڑکیوں کو محض چند ہزار روپے کے عوض فروخت کیا گیا تھا۔

تاہم بعد ازاں پولیس کے کچھ افسران کی جانب سے ملزمان کیخلاف جان بوجھ کر کمزور کیس تیار کیا گیا جس کے باعث انہیں عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا۔ ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ شمالی علاقہ جات کی معصوم لڑکیوں کو ماہانہ بنیادوں پر گلگت بلتستان کے ارکان اسمبلی کو فروخت کیا جاتا ہے۔ اس کام میں ملوث ارکان اسمبلی کے نام جلد منظر عام پر لائے جانے کا امکان ہے۔ پولیس ذرائع کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ اس دھندے میں اسلام آباد کے ایف 11 سیکٹر میں کئی کوٹھے چلانے والا شخص سلیم بھی ملوث ہے۔ تاہم دارلحکومت کی پولیس کے کچھ افسران کی سرپرستی ہونے کے باعث سلیم پر پولیس ہاتھ ڈالنے کی ہمت نہیں کرتی۔

متعلقہ عنوان :