لاہور جنوبی ایشیاء کا ثقافتی دارالحکومت ہے،پنجاب بے مثال ثقافتی ورثے اور تاریخی روایات کا حامل صوبہ ہے،حکومت پنجاب نے ثقافتی ورثہ کی حفاظت اور دیکھ بھال کو اولین اہمیت دی ہے،صوبائی وزیر اطلاعات و ایکسائز میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 3 دسمبر 2016 21:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 دسمبر2016ء) صوبائی وزیر اطلاعات و ایکسائز میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان کا شمار برصغیر کے اہم ترین ممالک میں ہوتا ہے۔ اس ملک میںمذہبی رواداری، ثقافتی تغیر اور پُرامن بقائے باہمی کی صدیوں پرانی روایات آج بھی زندہ ہیں اس ملک کے باشندوں نے دنیا بھر میں اپنی پہچان کرائی ہے تاہم اس حوالے سے یہ بات بھی اشد ضروری ہے کہ پاکستان کے مثبت امیج کو دنیا کے سامنے لایا جائے ۔

اس ضمن میں حکومت پنجاب نے جامع حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ جس کے تحت پنجاب کے کلچر اور روایات کو بھر پور انداز میں پرموٹ کیا جائے گا۔اِن خیالات کا اظہار آج اُنہوں نے الحمراء آرٹس کونسل میں منعقدہ کلر آف فیوژن پاکستان کی تقریب میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں مختلف ممالک کے سفارتکاروں نے شرکت کی اورکیٹ واک کے ذریعے پاکستانی ثقافت کے مختلف پہلو اجاگر کیے۔

صوبائی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ پاکستان کو اس لحاظ سے بھی فوقیت حاصل ہے کہ یہاں پر زمانہ قدیم سے مختلف مذاہب اور رنگ و نسل کے لوگ مل جل کر رہ رہے ہیں۔ ٹیکسلا کا علاقہ زمانہ قدیم میں تعلیم کا مرکز رہا ہے۔ا ٓج بھی دنیا بھر سے سکھ مذہب کے ماننے والے اپنے مقدس ترین مقامات کی زیارت کے لیے پاکستان آتے ہیں۔ اسی طرح مختلف رنگ و نسل ، زبان و بیان اور ثقافتی تغیرات کی بے شمار روشن مثالیں چپے چپے پر بکھری ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے صوبہ کے کلچر کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کئے ہیں اور دوسری جانب لاہور اپنے ثقافتی پس منظر اور تاریخی ورثہ کی بنا پر بجا طور پر برصغیر کا ثقافتی دارالحکومت کہلوانے کا مستحق ہے۔