’’گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے ‘‘

شہبازشریف کی کھل کر سچی باتیں 70 برس کا حساب حکومت سمیت سب کو دینا ہوگا

ہفتہ 3 دسمبر 2016 21:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 دسمبر2016ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے جعلی ادویات کے خلاف مہم کے دوران شاندار کارکردگی کامظاہرہ کرنے والوں میں نقد انعامات اورتعریفی سرٹیفکیٹس تقسیم کرنے کی تقریب کے دوران کھل کر باتیں کیں۔وزیراعلیٰ نے جعلی ادویات کے خلاف مہم کو امیر اورغریب کو ایک ہی معیار کی دوائی کی فراہمی کی جانب اہم اقدام قراردیتے ہوئے کہا کہ ہم اللہ تعالیٰ کے ساتھ صوبے کے عوام کو بھی جوابدہ ہیں۔

ہمارا اصل کام خامیوں کو دور کرنا ہے تاکہ عوام کو احساس دلایا جاسکے کہ حکومت ان کی ہے اوران کیلئے ہر قدم اٹھانے کیلئے تیار ہیں۔انہوںنے کہا کہ غیر معیاری دوا سے مریض کو شفا ء نہ ملنا بہت افسوسناک بات ہے ۔جسے کسی صورت برداشت نہیں کیاجاسکتا۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں 70 برس کا حساب حکومت سمیت سب کو دینا ہوگا،تاہم اب اگر ہم نے تہیہ کرلیا ہے کہ اس مکروہ کاروبار کا جڑ سے خاتمہ کرنا ہے تو ہمارا ہر قدم اس جانب تیزی سے بڑھنا چاہیے اورمجھے یقین ہے کہ عزم کے ساتھ ہم اس گورکھ دھندے کو بہت جلدقصہ پارینہ بنا دیں گے۔

انہوںنے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ اشرافیہ تو اعلی ترین ادویات کھائے اورغریب کو طبی سہولتیں بھی نہ ملیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر ہم قوم کے سامنے سچ نہیں بولیں گے تو یہ زیادتی ہوگی ہمیں سچ کو سچ ،جھوٹ کو جھوٹ ،خراب کو خراب اور اچھے کو اچھا کہنا ہوگا تبھی اس قوم کا اعتماد بحال ہوگا،خالی تقریروں اورنعروں سے قوم کااعتمادبحال نہیں ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے بہاولپور میں جعلی ادویات کی فیکٹری کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس فیکٹری کو ایک ڈرگ انسپکٹر چلا رہاتھا لیکن حکومت نے فیکٹری کو بند کیا اورذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کیااوریہ بالکل اسی طرح ہے کہ مسیحا خود قاتل بن جائے۔ اس موقع پر انہوںنے یہ مصرعہ پڑھا۔ گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے انہوںنے کہا کہ جب میں جعلی ادویات کی قتل گاہوں کے بارے میں اطلاع دینے پر انعام دینے کی بات کی تومجھے کہا گیا کہ آپ انعام پانچ لاکھ رکھیں ورنہ بہت خرچہ آئے گا لیکن میںنے کہا کہ ایک جان بچانے کیلئے بھی جتنا بھی خرچہ آئے وہ میں کروں گاجس پرمیں نے انعام کی رقم کو دس لاکھ روپے کیا۔انہوںنے کہا کہ آخری قتل گاہ کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔