خیبرپختونخوا نے ہمیشہ مردم شماری فوری طور پر کرانے کا مطالبہ کیا ہے،پرویزخٹک

ہم نے فوج کی نگرانی میں مردم شماری کرانے کا مطالبہ کبھی نہیں کیا یہ سب جھوٹ بول رہے ہیں،اپنی انتظامیہ ،افسران پر بھر پور اعتماد ہے، مردم شماری میںلیت و لعل سے چھوٹے صوبوں کے حقوق غصب کرنے کی سازشیں کی جاتی ہیں،وزیراعلی خیبرپختونخوا کاجلسہ سے خطاب

ہفتہ 3 دسمبر 2016 21:09

خیبرپختونخوا نے ہمیشہ مردم شماری فوری طور پر کرانے کا مطالبہ کیا ہے،پرویزخٹک
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2016ء) وزیر اعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا نے ہمیشہ مردم شماری فوری طور پر کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہم نے فوج کی نگرانی میں مردم شماری کرانے کا مطالبہ کبھی نہیں کیا یہ سب جھوٹ بول رہے ہیں۔ ہمیں اپنی انتظامیہ اور افسران پر بھر پور اعتماد ہے۔ مردم شماری میںلیت و لعل سے چھوٹے صوبوں کے حقوق غصب کرنے کی سازشیں کی جاتی ہیں۔

پانامہ لیکس میں ہم نے وزیر اعظم نوازشریف پر الزام نہیں لگایا۔ ہمارامطالبہ ہے کہ لند ن میں اربوں روپے کے فلیٹس کس طرح خریدے گئے۔ نوازشریف اوراس کے خاندان اپنی پوزیشن واضح کریں۔ ہمیں اعلیٰ عدلیہ پر بھر پور اعتماد ہے۔ اور ہم عدلیہ کے فیصلو ں کااحترام کرتے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔

(جاری ہے)

اے این پی سمیت سابقہ اتحادی جماعتوں کی سیاست ختم ہوچکی ہے۔

ان کے پاس تحریک انصاف کے خلاف کہنے کو کچھ نہیں اس لیے وہ عوام کومزید دھوکہ نہیں دے سکتے۔ آئندہ اقتدار کے خواب چھوڑ دیں۔اس ملک کے آنے والے وزیر اعظم عمران خان ہیں اور تحریک انصاف اللہ کے فضل ، اپنی کارکردگی اور عوامی طاقت سے خیبرپختونخوا سمیت چاروں صوبوں میں اپنی صوبائی حکومتیں قائم کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے نوشہرہ کلاں، بابا جی کلے خویشگی اور پیر پیائی میں بڑے شمولیتی جلسوں سے خطاب اور سابق ناظم سیار خان اور میاں اقبال شا ہ کے عشایے کے موقع پر زرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکاخیل، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ضلع ناظم لیاقت خان خٹک، ضلعی نائب ناظم اشفاق احمد خان، تحصیل نائب ناظم زر عالم خان ضلعی کونسلر طہیم الدین، ویلج ناظم اویس خان، محبوب علی، فلک نواز نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر نوشہر ہ کلاں سمندر گڑھی میں بلند اقبال اپنے پورے خاندان ، اے این پی سے بلال خان، ڈاکٹرسلمان، امتیاز خان، سکندر عرف پپو، جے یوائی سے عرفان، بشیر، منظور، پاکستان مسلم لیگ ن سے باسط خان، جاوید بابو، شاعر خان، پی پی پی سے حاجی سفید، رومان، ظہور خان، بابونظیر جبکہ بابا جی کلے میں حاجی محمد ارشاد جبکہ پیر پیائی میں اے این پی سے گل ولی نے اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت اپنی اپنی پارٹیوں سے مستعفی ہوکر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔

پرویز خٹک نے کہا کہ لوگوں کو جو ق درجوق تحریک انصاف میں شمولیت اس بات کا واضح ثبو ت ہے کہ عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔ اور وہ مفاد پرست سیاست دانوں سے مایوس ہوچکے ہیں۔ پرویز خان خٹک نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ امیر حید ر ہوتی کہتے ہیں کہ میں نے ان کوچوراور لیٹرے کا لقب دیا جو بالکل صحیح ہے۔ سابقہ دور حکومت میں کرپشن کے سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے قوم کو معلوم ہے کہ تقرریاں اور تبادلوں میں بھاری رشوت وصول کی جاتی ٹھیکے بیس سے چالیس فیصد ایڈوانس کمیشن پر فروخت کیے جاتے وزیر اعلی ہاوس بکرا منڈی بن چکی تھی۔

سید معصوم شاہ کے دفتر میں پیسوں کی بھری بوریاں سرعام پڑی رہتیں۔اور اس نے نیب کو جو بیان دیا وہ سب کے سامنے ہے۔ اب معلوم نہیں کہ وہ کس منہ سے ایک بار پھر عوام کودھوکہ دینے کے لیے میدان میں اترے ہیں۔انھوں نے کہا کہ عوام باشعور ہیں کھرے کھوٹے کی تمیز کرسکتے ہیں۔ اب عوام کسی طور ان کے جال میں نہیں پھنسیں گے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ کھلی کتاب کی مانند عوام کے سامنے ہیں حیدر ہوتی الزامات کی بجائے ہمارے خلاف کوئی ثبو ت پیش کریں میں اور میری کابینہ کے وزراء پر ایک الزام سامنے لائیں ہم نے کرپشن لوٹ کھسوٹ کے دروازے بند کردئیے ہیں جس پر حیدر ہوتی اور اے این پی کے کرپٹ قائدین تڑپ رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اب کوئی بھی استاد ڈاکٹر سپاہی اور پٹواری پر سیاست نہیں کرسکے گا۔ ہم نے اداروں سے سیاسی مداخلت ختم کردی ہے۔ اور ہم نے قانون سازی کے زریعے صوبے میں اصلاحات کا ایک نیا نظام رائج کردیا ہے۔ تاکہ آئندہ ان قوانین کی وجہ سے ان اداروں کوتباہ نہ کر سکے اور عوامی فلاحی منصوبوں پر کوئی سودابازی نہ کرسکیں انھوں نے کہا کہ پی ٹی ائی کی صوبائی حکومت نے بلدیاتی نظام کے زریعے اختیارات حقیقی معنوں میں عوام کو منتقل کردئیے ہیں اور صوبے میں پہلی مرتبہ 35 ارب روپے کابلدیاتی اداروں کو منتقل کردیاگیا۔

انھوں نے کہا کہ خزانہ خالی کارٹ لگانے والی اے این پی کی قیادت اپنے گریباںمیں جھانک کر دیکھے جنھوںنے صوبے کا خزانہ خالی کرکے اپنی تجورریاں اور ذاتی خزانے بھرے ہمارے خلاف کوئی کرپشن اور کمیشن کے الزام ثابت کرے تو میں سیاست سے دستبردار ہوجائوں گا۔پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نے صوبے کا ترقیاتی بجٹ 115 ارب تک پہنچا دیا اور پانچ سو ار ب روپے کے ترقیاتی کاموںپر کام جاری ہے حیدر ہوتی کے دور میں ترقیاتی بجٹ75 ارب روپے تھا جو سب کا سب مردان میں خرچ ہوا میری نظر میں میگا پراجیکٹ غریبوں کوانصاف دلانا، تعلیم صحت کی سہولیات فراہم کرنا، تعلیمی ادارو ں اور ہسپتالوں کی حالت بہتر کرنا صوبے میں نئی صنعتی بستیاں قائم کرکے بے روزگاری کاخاتمہ کرنا ہے۔

یہی تبدیلی اور ہمارا منشور ہے۔ اور اسی کے بل بوتے پر 2018 میں عوام کے پاس ایک بار پھر جائیں گے اور اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے عمران خان ہی اس ملک کے نئے وزیر اعظم ہوں گے کیونکہ ان کے پیچھے قوم ہے۔ اور عمران خان ہی اس ملک کوحقیقی معنوں میں صاف اور شفاف قیادت فراہم کرسکتے ہیں چوروں اور لیٹروں سے اب نجات حاصل کرنا ہوگی۔ کیونکہ پاکستان اور کرپشن ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ اس ملک کے غریب عوام کا مذید استحصال نہیں ہونے دیں گے۔انھوں نے نئے شامل ہونے والوں کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ان کو پارٹی میں ان کاجائز مقام دیا جائے گا۔ ان کو اپنے فیصلے پر مایوسی نہیں ہوگی۔