پشاور میں سٹیٹ آف دی آرٹ ریجنل بلڈ ٹرانسفیوژن سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیاہے ، شہر ام ترکئی

عنقریب ایک مؤثر اور منظم تھیلسیمیا پروگرام شروع کیا جائیگا ‘تھیلیسمیا پرقابو پانے کیلئے باقاعدہ قانون سازی پر بھی کام کیا جارہا ہے، تقریب سے خطاب

ہفتہ 3 دسمبر 2016 21:06

پشاور۔03دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2016ء) خیبر پختونخواکے سنیئر وزیر برائے صحت شہرام خان تراکئی نے کہا ہے کہ حکومت تھیلیسیمیا کے مرض پر قابو پانے ، اس مرض میں مبتلابچوں کے علاج معالجے اور اس حوالے سے لوگوں کوزیادہ سے زیادہ آگہی دینے کے لئے محکمہ صحت کے تحت پہلے سے چلنے والے منصوبے کومزید مضبوط کرکے ایک منظم پروگرام شروع کرے گی جس کے لئے تھیلیسیمیا ٖفیڈریشن آف پاکستان کی مشاورت اور تعاون حاصل کیا جائے گاتاکہ اس پروگرام کو مؤثر اور نتیجہ خیز بنایا جاسکے ۔

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ہفتے کے روز خیبر میڈیکل کالج پشاور میں منعقدہ گیارہویں نیشنل تھیلیسیمیا کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام تھیلیسیمیا فیڈریشن آف پاکستان نے کیا تھا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے صوبائی دارلحکومت میں اس کانفرنس کے انعقاد کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے صوبے میں تھیلیسیمیا کے موذی مرض کے بارے میں شعور اُجاگر کرنے اور یہاں کے رضاکاروں کو اس مرض میں مبتلا بچوں کی زندگیاں بچانے کے لئے خون کے زیادہ سے زیادہ عطیات دینے کی طرف راعب کرنے میں بہت مدد ملے گی ۔

صوبائی وزیر نے تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا نو نہالوں کی زندگیاں بچانے میں مصروف عمل تھیلیسیمیا فیڈریشن آف پاکستان اور فاطمید فاونڈیشن جیسے تنظیموں کے کردار کو شاندار الفاط میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت اُن کے اس نیک اور عظیم کام میں اُن کی ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔تھیلیسیمیا کے حوالے سے صوبائی حکومت کی کاوشوں کا ذکر کرتے ہوئے شہرام تراکئی نے کہا کہ صوبے کے بڑے سرکاری ہسپتالوں میں تھیلیسیمیا کے علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جنھیں بعد ازاں نچلی سطح کے ہسپتالوں تک وسعت دی جائے گی جبکہ صوبائی حکومت تھیلیسمیا پرقابو پانے کے لئے ایک باقاعدہ قانون سازی پر بھی کام کررہی ہے جسے جلد منظوری کے لئے صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت نے حال ہی میں پشاور میں سٹیٹ آف دی آرٹ ریجنل بلڈ ٹرانسفیوژن سنٹر کا قیام عمل میں لایا ہے اور ایسے مزید تین سنٹرصوبے کے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں بھی قائم کئے جارہے ہیں تاکہ پورے صوبے میںدیگر مریضوں کے ساتھ ساتھ تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچوں کو محفوظ خون کی منتقلی کو یقینی بنایاجاسکے۔ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے تھیلیسیمیا فیڈریشن پاکستان کے صدر ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل معین الدین حیدر اور جنرل سیکریٹری ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر مقررین نے تھیلیسیمیا کے مرض کے مختلف پہلؤں پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔

متعلقہ عنوان :