’’پاکستان میں جمہوریت کی طرف منتقلی‘‘ کے موضع پر کتاب کی تقریب رونمائی

سول ملٹری تعلقات کے تضاد میں اس وقت مزید کمی آئے گی جب حکومت کی کارکردگی بہتر ہوگی، ڈاکٹر اشتیاق احمد

ہفتہ 3 دسمبر 2016 20:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2016ء) قائد اعظم یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات اور بین لاقوامی تعلقات کے سربراہ ڈاکٹر اشتیاق احمد نے کہا ہے کہ پاکستان جیسے ملک جہاں پر متصادم مفادات ہوتے ہیں وہاں پر سول ملٹری تعلقات میں تضاد میں اس وقت مزید کمی آئے گی جب حکومت کی کارکردگی بہتر ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ’’پاکستان میں جمہوریت کی طرف منتقلی‘‘ کے موضع پر کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر اشتیاق احمد جو کہ اس کتاب کے مصنف عدنان رفیق کے ساتھ ایڈیٹر بھی ہیں نے کتاب سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کتاب میں 13 مختلف اسکالرز سے موقف پر مبنی ہے اور انہوں نے پاکستان کی سیاست‘ معاشیات ‘ جمہوریت‘ خارجہ پالیسی اور میڈیا پر اپنا اپنا تجزیہ پیش کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سیاست اور حکمرانی کرنے پر ملٹری خاصا پر اثر انداز ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے ممالک جہاں جب سیاسی جماعتیں اتنی مضبوط نہیں۔ جبکہ متصادم مفادات ہونے کی وجہ سے یہاں پر سول ملٹری تعلقات میں تنائو میں کمی اس وقت آئے گی جب حکومت کی کارکردگی بہتر ہوگی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کالم نگار مشرف زیدی نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا واحد حل جمہوریت اور جمہوریت ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کیلئے اچھی بات یہ ہے کہ اس وقت ملک کی آبادی کا تقریباً دس کروڑ آباد پچیس سال سے کم عمر پر مبنی ہے اور اسے صحیح طور پر استعمال کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب کہ 2045 ء تک جب پاکستان کی آبادی کا آدھا حصہ ان افراد پر مبنی ہوگا جن کے پاس کام نہیں ہوگا تو اس وقت پاکستان کیلئے خطرات میں اضافہ ہوگا۔ سینٹر فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز کے ڈائریکٹر امتیاز گل نے کہاکہ پاکستان میں نوجوان جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں۔ جسے سماج میں تبدیلیاں بھی رونما ہورہی ہیں اور آئندہ دس سال کے اندر ٹیکنالوجی کے استعمال میں مزید اضافے کے ساتھ تبدیلیاں بھی رونما ہوں گی انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں نوے دن کے اندر تبدیلی کی بات کرتا ہے تو اس کے بات کرنے سے تبدیلی نہیں آسکتی اس کیلئے وقت درکار ہوگا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کتاب کے مصنف عدنان رفیق نے کہا کہ ملک کے بدلتے حالات میں فوج کی سیاست میں ڈائریکٹر مداخلت ناممکن تو نہیں لیکن بہت مشکل ہوچکی ہے۔(طارق سیال)

متعلقہ عنوان :