پنجاب میں فیملی میڈیسن کے ترک سسٹم کو رائج کرنے کا عملی طریقہ کاروضع کر لیا گیا

ہفتہ 3 دسمبر 2016 19:19

لاہور۔03 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2016ء) حکومت پنجاب اور دوست ملک ترکی کے اشتراک عمل سے صوبہ پنجاب میں ہیلتھ کیئر سسٹم میں نمایاں بہتری لانے کے لیے فیملی میڈیسن کے ترکی میں رائج سسٹم اور مرض کی ابتدائی مرحلے ہی میں درست تشخیص کا نظام رائج کرنے کا عملی طریقہ کاروضع کر لیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر ضلع قصور کے سرکاری ہسپتالوں اور نجی کلینکس میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر ترک ماہرین صحت کی مشاورت سے نیا نظام متعارف کرایا جائے گا جس پر موثر عملدرآمد کے لیے محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اور پنجاب پبلک ہیلتھ ایجنسی کے تحت 10فیلڈ کوآرڈی نیٹرز تعینات کردیئے گئے ہیں جبکہ صوبہ بھر میں ترکی کے اشتراک سے پنجاب کے عوام کو صحت کی بہتر سہولتیں دینے کے لیے ترکی کی حکومت صوبہ پنجاب کو پانچ مستقل کنسلٹنٹس بھی فراہم کرے گی ۔

(جاری ہے)

اپنے دس روزہ دورہ پاکستان کی تکمیل پر ترک ماہرین صحت کے 9رکنی وفد کے سربراہ ڈاکٹر حسن شاہ نے یہ بات ہفتہ کے روز انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب کے ہیڈ آفس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ سے الوداعی ملاقات کے موقع پر بتائی۔صوبائی وزیر برائے سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق اور صوبائی وزیر برائے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ خواجہ عمران نذیر نے بھی کچھ دیر کے لیے اجلاس میں شرکت کر کے ترکی کے ماہرین صحت کو اپنی نیک خواہشات کے ساتھ الوداع کہا ۔

دونوں محکموںکے انتظامی سیکریٹریز بھی اس موقع پر موجود تھے۔ایڈیشنل چیف سیکریٹری شمائل احمد خواجہ نے ترک وفد کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے صوبے کے بڑے اور گنجان آباد شہروں کے لیے ریسکیو 1122ایمر جنسی سروسز پنجاب کو موٹر سائیکل سوار پیرا میڈیکس پر مشتمل خصوصی دستوں سے لیس کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔فرسٹ ایڈ کے لیے ضروری طبی سامان کے ساتھ یہ موٹر سائیکلسٹ شہروں کی تنگ گلیوں میں جا کر شدید مریضوں اور زخمیوں کو قریب ترین ہسپتال تک پہنچائیں گے۔

اسی طرح ٹریفک جام ہونے کی صورت میں یہی موٹر سائیکلسٹ مریضوں کو ٹریفک جام سے نکال کر دوسری ایمبولینس تک بھی پہنچانے کا فرض انجام دیں گے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جا سکے۔ انھوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں 100موٹر سائیکلوں کے ساتھ ایمر جنسی سروسز کے پیرا میڈیکس صوبائی دارلحکومت لاہور میں آزمائشی طور پر تعینات کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے صوبے کے دیہی علاقوں میں سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر سہولتوں کی عدم دستیابی کے پیش نظرریسکیو- 1122 ایمر جینسی ایمبولینس سروس کا دائرہ کار دیہات تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے نتیجے میںشدید نوعیت کے مریضوں کو دور دراز علاقوں سے بروقت علاج کے لئے قریب ترین سرکاری ہسپتالوں تک لانے کی سہولت دیہی عوام کو بھی فراہم ہو سکے گی-اس مقصد کیلئے ریسکیو -1122ایمرجنسی سروسز کے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کو صوبے کی تمام تحصیلوں کے ایمر جنسی سنٹرز اور بڑے ہسپتالوں کے ساتھ مربوط کیا جائے گا-شمائل احمد خواجہ نے اس بات کو خوش آئند قرار دیا کہ ترکی کے صدر، رجب طیب اردوان کے حالیہ دورہ لاہور کے دوران مفاہمت کی یاد داشت پر دستخطوں کے بعد ترکی کی جانب سے ڈاکٹرحسن شاہ کی قیادت میں 9رکنی وفد لاہور آیا ،پروگرام کی حتمی ڈیزائننگ کے لئے ترکی کے اشتراک عمل کے بارے میں 15نکاتی مفاہمت کی یاد داشت کوعملی شکل دینے کے سلسلے میں ابتدائی سٹدی کے بعدطریقہ کارپر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔

پہلے مرحلے میں ضلع قصور کے سرکاری ہسپتالوں اور پرائیویٹ کلینکس میں ترکی کے ہیلتھ سروسز ماڈل پر فیملی ہیلتھ انفارمیشن سسٹم کی تنصیب اور ارلی ڈیزیز وارننگ سسٹم متعارف کرایا جائے گاجبکہ دوسرے مرحلے میں شیخوپورہ اور مظفر گڑھ کے دو سیکنڈری ہیلتھ کیئر ہسپتالوں کے علاوہ لاہور اور فیصل آباد میں واقع ایک ایک ٹرشری ہسپتال کی’’نان کورکلینکل سروسز‘‘،میڈیکل ریسرچ ،تشخیصی لیبارٹریوں ،ہاسپٹل ویسٹ کی انسنریشن،لانڈری،پارکنگ اور سیکورٹی کا بندوبست آؤ ٹ سورس کرنے کے علاوہ ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے قیام میں تکنیکی معاونت ،ہاسپٹل مینجرزاور نرسز کی مختصر دورانیئے کی ٹریننگ اورفیملی ہیلتھ سروسز ماڈل کے علاوہ ایمرجینسی سروسز کنٹرول اینڈ کمانڈ سسٹم کا اجراء عمل میں لایا جائے گا-

متعلقہ عنوان :