اسپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام, پولیس اکیڈمی اسلام آباد کے 43ویں بیچ پر مشتمل وفد کی آئی جی سندھ سے ملاقات

ہفتہ 3 دسمبر 2016 19:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 دسمبر2016ء) پولیس اکیڈمی اسلام آباد میں 43 ویں اسپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام کے 39 اے ایس پیز پر مشتمل وفد نے ڈپٹی کمانڈنٹ پولیس اکیڈمی اسلام آباد صادق کمال خان کی سربراہی میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ملاقات کی۔ اس خصوصی کانفرنس / ملاقات میں آئی جی سندھ نے دوران صدارت پولیس کے اعلیٰ انتظامی امور, تربیتی اہداف, چیلنجز سے نمٹنے ودیگر ضروری تفصیلات پر روشنی ڈالی۔

اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹر ثناٴْاللہ عباسی،ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز سندھ منیر شیخ، ڈی آئی جی ٹریننگ آفتاب پٹھان اور ڈی آئی جی آئی ٹی سلطان علی خواجہ بھی موجود تھے ،آئی جی سندھ کی عمدہ کارکردگی کے اعتراف میں وفد میں شامل تمام شرکائ نے انکی آمد پر احتراماً کھڑے ہوکر انتہائی گرمجوشی سے استقبال کیا،آئی جی سندھ نے کانفرنس میں خطاب کے دوران ذیرتربیت پولیس افسران سے کہا کہ عام پبلک کے احترام اور ان سے اچھے تعلقات کو اپنے فرائضِ منصبی میں خاص اہمیت دیں جو آپ کی عملی زندگی کو ناصرف کامیاب بنائیں گے بلکہ ایک پولیس افسر کی حیثیت میں آپکی نمایاں کارکردگی کی وجہ بھی بنیں گے۔

(جاری ہے)

انہوِں نے مذید کہا کہ دور حاضر کے تقاضوں اور جرائم کے نت نئے طریقوں کے پیش نظر اشد ضروری ہوگیا ہے کہ سائبرکرائم اورانویسٹی گیشن تربیت کو اہمیت دی جائے اور باالخصوص جیوفینسنگ، جیوٹیگنگ تیکنیکس ودیگر جدید آلات سمیت کمپیوٹڑ کے استعمال اور اسکی تعلیم پر خصوصی فوکس رکھا جائے اور ان سے بھرپور طور پر مستفید ہونیکے لیئے محکمانہ سطح پر خصوصی اقدامات کو ممکن بنایا جائے،اس موقع پر ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز سندھ نے جرائم کے خلاف سندھ پولیس کی کارکردگی کا احاطہ کرتے ہوئے کانفرنس کو بتایا کہ سال 2015-16 ئمیں ابتک دہشت گردی 28.5 فیصد،بھتہ پرچیوں کے واقعات میں 34.2فیصد ,اغواٴْ برائے تاوان میں9.6فیصد ,ٹارگٹ کلنگز میں79.3فیصد ,قتل میں 31.1فیصد جبکہ ڈکیتی کی وارداتوں میں 21.5فیصد کی شرح سے کمی آئی ہے،انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کی جرائم کے خلاف مسلسل کاروائیوں /آپریشنز / معلومات کی بنیاد پر ٹارگٹیٹڈ ایکشن وغیرہ کی بدولت مجموعی طور پر جرائم کی شرح میں 19.5فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے .جبکہ رپورٹ کے مطابق پنجاب اور فاٹا میں جرائم کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،انہوں نے بتایا کہ سندھ پولیس ریکروٹمنٹ بورڈ اور اسکے قیام کے تحت پولیس ریکروٹمنٹ کے جملہ امور کو انتہائی شفاف, غیرجانبدارانہ بنانے کے ساتھ ساتھ خالصتاً میرٹ کو ترجیح دی جارہی ہے علاوہ ازیں پولیس ملازمین کی محکمانہ ترقی کے عمل کو بھی باقاعدہ سینیارٹی لسٹ کی ترتیب اور اسکے تحت ہی یقینی بنایا جارہا ہے،انہوں نے بتایا کہ سندھ پولیس کے تحت انٹیلی جینس اسکول کے قیام, بم ڈسپوزل یونٹ, کے نائن یونٹ کی اپ گریڈیشن وغیرہ سمیت دیگر ترقیاتی پروجیکٹس پر تمام تر اقدامات جاری ہیں،جبکہ شعبہ تفتیش کو مذید مؤثر بنانے کے ضمن میں مقدمات کی تفتیش کی مد میں اٹھنے والے اخراجات کے حوالے سے مقرر کردہ رقم میں بھی خاطر خواہ اضافہ کر دیا گیا ہے،کانفرنس کے اختتام پر وفد کو سندھ پولیس کی جانب سے یادگاری شیلڈ دی گئی، جبکہ وفد نے بھی اپنی جانب سے آئی جی سندھ کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔

متعلقہ عنوان :