متحدہ اپوزیشن میٹرو پولٹین کارپوریشن رہنمائوں نے میئر کوئٹہ کی کرپشن ، دیگرغیر قانونی اقدامات کے حوالے سے وائٹ پیپر کی دوسری قسط جاری کردی

ہفتہ 3 دسمبر 2016 19:08

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2016ء) متحدہ اپوزیشن میٹرو پولٹین کارپوریشن کے رہنمائوں نے میئر کوئٹہ کی کرپشن اور دیگرغیر قانونی اقدامات کے حوالے سے وائٹ پیپر کی دوسری قسط جاری کر تے ہوئے کہا کہ وہ اکثریت کھو چکے ہیں اس لئے فوری طور پر ہائوس کا اجلاس بھلا کر اعتماد کا ووٹ حاصل کریں اور اخلاقی جرات کا مظاہرہ کر تے ہوئے اقتدار سے مستعفی ہو جائیں تا حال وہ بجٹ بھی پاس نہیں کر وا سکے بلوچستان کو ہمیشہ حقوق ، فیصلہ سازی ساحل ووسائل حق خودارادیت سے محروم رکھا گیا ہے جس کی بڑی وجہ میئر کا فیصلہ رائیونڈ میں ہونا ہے جو شرمناک فیصلہ ہے ان خیالات کا اظہار میٹرو پولٹین کارپوریشن میں اپوزیشن لیڈر محمد رحیم کاکڑ ، مولانا ولی محمد ترابی، نسیم الرحمان ملا خیل، یحییٰ خان ناصر،حاجی محمد سرور بازئی نے کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں اپنے کونسلروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر رضا وکیل، بوستان کشتمند ، عبداللہ خان ناصر، فرزانہ کریم بلوچ،خدا بخش لہڑی سمیت دیگر بھی موجود تھے اس موقع پر متحدہ اپوزیشن میٹرو پولٹین کارپوریشن کے رہنمائوں نے میئر کوئٹہ کی جانب سے 21 ماہ کے دوران کی جانیوالی کرپشن اور غلط کاموں کے حوالے سے وائٹ پیپر کی دوسری قسط جاری کر تے ہوئے کہا کہ میئر کوئٹہ نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ عید الفطر اور عیدالاضحی کے موقع پر صفائی کے نام پر 5 کروڑ30 لاکھ روپے اس کے علاوہ روڈ کراس کے نام پر کروڑوں روپے کے ٹینڈروں میں خرد برد اور30 کروڑ روپے اگلے بجٹ میں خرد برد کیلئے اگلے بجٹ میں رکھے ہیں 19 حلقوں کی30 لاکھ روپے کے ترقیاتی فنڈز کا ٹھیکہ من پسند لو گوںکو دیا ہے شہر میں انڈر گرائونڈ پارکنگ بغیر ٹینڈر کے اپنے لوگوں کو دیئے اب بلدیہ ہوٹل، جامعہ قلات مارکیٹ کو لینڈ مافیا کے ساتھ مل کر ہڑپ کرنے کا پروگرام بنایا جا رہا ہے جو نیئر لو گوں کو سینئر سیٹوں پر تعینات کیا گیا ہے اور گاڑیوں کی مرمت پر کروڑوں روپے خرد برد کئے گئے میئر اور ڈپٹی میئر اپنے ماتحت عملے کو ٹی اے ،ڈی اے کی مد میں لا کھوں روپے خرد برد کئے اس کے علاوہ61 لاکھ روپے سپورٹس کے نا م پر کرپشن کی نظر کر دی ہے کیونکہ مذکورہ میئر نے اقتدار سنبھالنے کے بعد کرپشن کی تمام حدیں پار کر دی اور چوروں کے ساتھ مل کر عوام کا پیسہ خرد برد کیا ہے آج کوئٹہ کے عوام کی نمائندگی کرنیوالی تمام جماعتوں جس میں پاکستان مسلم لیگ(ن)، نیشنل پارٹی، پی ٹی آئی، بی این پی، جمعیت علماء اسلام(ف)، ایچ ڈی پی، پی ایم ایل کیو، آزاد گروپ وغیرہ اس کرپشن کے خلاف متحد ہے انہوں نے کہا کہ میئر نے صفائی کے نام پر 8 سو ملازمین کو بھرتی کر کی1300 ملازمین کی تنخواہیں وصول کر رہے ہیں اسی طرح104گزٹڈ اور نان گزٹڈ افسران بھرتی کئی شہر کے مختلف علاقوں میں کھوکھے رکھ کر قبضہ کیا جا رہا ہے اور مٹن مارکیٹ کے تاجروں کو ڈھائی سال سے سڑکوں پر بیٹھایا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس49 ممبران ہے جس میں خواتین بھی شامل ہے اس تعداد میں ایوان کی مذکورہ تعداد کے حوالے سے میئر کوئٹہ اپنی حیثیت کھو چکے ہیں اور اب وہ فوری طور پر ایوان کا اجلاس بلا کر بجٹ پاس کروائیں اور ساتھ ہی اعتماد کا ووٹ حاصل کریں لیکن وہ اجلاس نہیں بلا رہے کیونکہ وہ اخلاقی حیثیت کھو چکے ہیں اور ڈر رہے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ اجلاس بلا کر اس میں اعتماد کا ووٹ حاصل کریں بصورت دیگر مستعفی ہو کر گھر چلے جائیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رکن قومی اسمبلی کے بھانجے کے بینک میں بغیر کسی قانونی قوائد وضوابط کی33 کروڑ روپے منتقل کر دیئے گئے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہر دور میں زیادتی ہوئی ہے الیکشن میں بھی غلط کام ہوئے جس کی وجہ سے بلوچستان کے لو گوں میں احساس محرومی ہے حقوق فیصلہ سازی ساحل ووسائل پر قبضہ حق خودارادیت سے بلوچستان کے لو گوں کو محروم رکھا جا تا ہے ہم کسی بھی غلط فیصلے کو تسلیم نہیں کرینگے اور بہت جلد کرپشن کے حوالے سے تیسرا وائٹ پیپر جاری کرینگے۔